الحمد للہ.
الحمدللہاول :
سودی بنکوں کےساتھ بغیر ضرورت معاملات کرنے جائزنہيں ہیں ، اس لیے کہ ان کے ساتھ معاملات کرنا گناہ اورزیادتی وظلم میں تعاون ہے ، اوروہ اپنے ساتھ تعاون کرنے پرابھارنا اورتیار کرنے کے لیے ان کا انعامات دینا حرام کام کرنے پرابھارنا ہی ہے اوروہ حرام کا کا ہی حکم رکھتا ہے ۔
اللہ سبحانہ وتعالی کا فرمان ہے :
اورنیکی وبھلائي کے معاملے میں ایک دوسرے کا تعاون کیا کروں ، اورگناہ ودشمنی میں تعاون نہ کرو ۔
دوم :
مضمون نفع جائز نہیں ( یعنی جس میں صرف نفع ہی کی ضمانت دی جائے اورنقصان نہ ہو) جبکہ شرعی قاعدہ ہے ۔۔۔ اورنقصان نقصان کےساتھ ہے ، اورجب حکومت لوگوں سے قرض لیتی اورانہیں مقررہ فکس تناسب سے نفع دیتی ہے تویہ حرام سودی سندیں ہیں اور مطلق طور پر یہ عمل کرنا حرام ہے ۔
واللہ اعلم .