جمعرات 27 جمادی اولی 1446 - 28 نومبر 2024
اردو

مسلمان کافرہ عورت کودعوت اسلام کس طرح دے

سوال

میں جس یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کررہا ہوں وہاں مسلمان زیادہ نہیں ہیں ، حتی کہ جومسلمان لڑکے وہاں ہیں انہیں بھی کوئ اتنا زيادہ علم نہیں ۔
میرے بہت سے غیرمسلم دوست یونیورسٹی میں مجھ سےاسلامی سوالات کرتے رہتے ہیں ، عادتا یہ کام لوگوں سے ہٹ کرہوتا ہے توکیا میرے لیے یہ جائز ہے تا کہ میں انہیں اسلام پرمطمئن اورراضی کرسکوں ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.


آپ جسے بھی دعوت الی دے سکتے ہیں اسے ضروری دعوت دیں کہ وہ دین اسلام میں داخل ہو اورآپ اس کے سامنے دین اسلام کی قوت اوراس کے امتیازات جوکہ انسانیت کے مناسب ہیں اورجوکچھ دین اسلام نے مشکلات کے حل پیش کیے ہیں بیان کریں ۔

اوران کے سامنے یہ بھی بیان کریں کہ دین اسلام کی ہی اتباع اورپیروی کی جاسکتی ہے اس کے علاوہ کسی اوردین پرنہیں چلا جاسکتا ، لیکن یہ سب کچھ علم صحیح اوردلائل براھین کے ساتھ ہونا چاہیے جن کا آپ کو علم ہے اوراس میں یقین ہوکہ یہ دلائل صحیح ہیں ۔

اور اس دعوت اوردلائل پیش کرنے میں آپ حکمت ودانائ سے کام لیں اوراچھے طریقے سے وعظ ونصیحت کرتے ہوۓ کافروں کے ساتھ احسن انداز میں بات چیت کریں ۔

اوریہاں یہ یاد رکھیں کہ آپ کی دعوت کے طریقے اوراسلوب سب اسلامی ہونے چاہیں اوراس میں احکام شرعیہ کا خاص خیال رکھیں ، ہم بطورمثال ذکر کرتے ہیں کہ :

آپ کےلیے یہ جائز نہیں کہ دعوت الی اللہ کے نام سے آپ کسی کافرہ عورت کوعلیحدگی میں ملیں ، اورآپ عورتوں سے تعلقات قائم کرنے سے کنارہ کش اوربچتے رہيں اورشیطان کے دروازوں سے ہوشیاررہیں جہاں سے وہ داخل ہوکر آپ کوغلط راہ پرچلادے ۔

ہوسکتا ہے شیطان آپ پر دعوت الی اللہ کے بہانہ سے داخل ہواوریہ کہے کہ تم کافرہ عورت کو نصحت کرو اورانہیں دعوت دو اورپھر بالآخر آپ کو ان کے فتنہ میں ڈال دے ۔

توکافر عورتوں کویا تومسلمان عورتیں دعوت دیں اوریا پھرمرد حضرات انہيں اسلامی کیسٹیں اور پمفلٹ وغیرہ دے کر یا پھر عمومی دروس اورمحاضرات میں عورتوں کے سامنے تقریر کرے جس میں عورتوں کی طرف دیکھنے کا مقصد نہیں ہونا چاہیے ۔

اللہ تعالی سے ہم دعاگو ہیں کہ وہ آپ کودعوت الی کی اورزيادہ توفیق دے اورآپ کے جوابات میں اورزيادہ زور اورصحت پیدا کرے ، اللہ تعالی ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم پررحمتیں نازل فرماۓ ۔

واللہ اعلم .

ماخذ: الشیخ محمد صالح المنجد