سوموار 22 جمادی ثانیہ 1446 - 23 دسمبر 2024
اردو

مسلمانوں پر قرآن مجید کا غلبہ کہاں تک ہے

تاریخ اشاعت : 07-03-2005

مشاہدات : 7041

سوال

میں دنیا کے جتنے ادیان ہیں ان میں ڈپلومہ کر رہا ہوں اور مندرجہ ذیل سوال کے حل میں مشکل پیش آرہی ہے
عرف اسلامی میں قرآن مجید کے غلبہ کی کیا حد ہے ؟ اور اسلامی ثقافت کے مطابق تشریع اسلامی میں قرآن مجید کا کیا کردار ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

اللہ تعالی نے قرآن مجید کو شریعت بنا کہ نازل فرمایا اور لوگوں پر حلال وحرام اور امر ونہی کے معاملات میں اس کی طرف رجوع کرنا لازم قرار دیا تو جو اس میں احکام ہیں ان پر عمل کرتے اور جو نواہی ہیں اس سے بچتے ہیں اور اس میں جو کچھ حلال کیا گیا ہے اسے وہ حلال اور جسے حرام کیا گیا ہے اسے حرام جانتے ہیں اور اس میں ہم سے پہلے لوگوں کی خبریں اور جو ہمارے بعد میں آنے والے ہیں ان کے متعلق بتایا گیا ہے اور ہمارے درمیان یہ فیصلے کرنے والا ہے ۔

فرمان باری تعالی ہے :

( ہم نے کتاب میں کوئی چیز نہیں چھوڑی )

اور اس کے نزول کے مکمل ہونے پر اللہ تعالی نے یہ فرمایا :

( آج میں نے تمہارے دین کو تمہارے لۓ مکمل کر دیا )

اور سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم قرآن مجید کو بیان اور مکمل کرتی ہے : نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :

(خبردار میں قرآن اور اسی طرح کی اس کے ساتھ دیا گیا ہوں ) اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان کا معنی کہ مثلہ یعنی سنت ہے یہ حدیث صحیح ہے ۔

اور اللہ تعالی نے بھی ان دو دستوروں کی طرف رجوع کا حکم دیا ہے ۔

فرمان باری تعالی ہے :

(اور اگر تم کسی چیز میں اختلاف کرو تو اسے اللہ اور اس کے رسول کی طرف لوٹاؤ ) تو اللہ تعالی کی طرف لوٹانا یہ ہے کہ قرآن کی طرف اور رسول کی طرف لوٹانے کا معنی یہ ہے کہ سنت رسول کی طرف ۔

لھذا قرآن کریم شریعت کا پہلا مصدر ہے اور اس کے بعد حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے ۔

واللہ اعلم .

ماخذ: الشیخ محمد صالح المنجد