بدھ 26 جمادی اولی 1446 - 27 نومبر 2024
اردو

بواۓ فرینڈ نے اسلام قبول کرنے کے بعد اسے اسلام یا علیحدگی کا اختیار دے دیا

تاریخ اشاعت : 06-11-2012

مشاہدات : 5371

سوال

میں ایک عیسائ عورت ہوں میرا محبوب اب مسلمان ہوچکا ہے ، ہم نے وعدہ کیا تھا کہ اگرمیں مسلمان نہ بھی ہوئ‏ توپھربھی اکٹھے رہيں گے ، میں اسلام کے بارہ میں بہت کچھ سیکھ رہی ہوں لیکن اپنے کام اورعقیدہ کی وجہ مطلقا پردہ کرنے کی استطاعت نہیں رکھتی ، میں ہر وقت کام والا لباس اورلمبی آستینوں والی قمیص پہن کررکھتی ہوں ، توکیا میں اسلام لانے کے بعد بھی کام والا لباس پہن سکتی ہوں ؟
میں لوگوں کی باتوں سے تونہیں ڈرتی لیکن میرا اس چيز پرایمان نہیں ہے ، پچھلے ہفتہ میرے دوست نے مجھے یہ کہا تھا کہ میں اسلام لا‎ؤں یا غیر مسلم ہی رہوں وہ میرے علاوہ کسی اورکواختیارنہیں کرے گا ، لیکن کل اس نے مجھے یہ کہا کہ وہ اسلام قبول کرلے یا پھر مجھ سے علیحدگی اختیارکرلے ؟ اس لیے کہ امام صاحب نے اسے یہ کہا ہے کہ عورت کا مسلمان ہونا ضروری ہے ۔
میں یہ چاہتی ہوں کی مجھے کچھ وقت مل جاۓ تا کہ میں اس میں یہ فیصلہ کرسکوں کہ میرے لیے افضل اور بہتر کیا ہے اورمیں قرآن کریم کی مزيد تعلیم حاصل کرسکوں ، لیکن اس نے مجھے ایسے موقف میں لاکھڑا کیا ہے کہ جس میں حرج ہے اوروہ مجھے اس اختیار میں مجبورکررہا ہے ۔

جواب کا متن

الحمد للہ.

اللہ سبحانہ وتعالی جس کے لیے سعادت وکامیابی چاہتا ہے یقینا اس کے لیے اس تک پہنچنے کے اسباب میں بھی آسانی پیدا فرمادیتا ہے اوراس سعادت میں داخل ہونا بھی آسان کردیتا ہے ۔

توہوسکتا ہے کہ اس کی دعوت کے ذریعہ اللہ تعالی آپ کواسلام میں داخل کرنا چاہتا ہواورہمارے ذریعہ خط وکتابت کے ساتھ آپ کو دنیا وآخرت کی بھلائ نصیب کرنا چاہتا ہو ۔

دین اسلام میں مردوعورت کے درمیان حرام تعلقات کی کوکوئ گنجائش نہیں ، بلکہ اللہ تعالی نے شہوت پوری کرنے کا ایک جائزاور شرعی طریقہ رکھا ہے جونکاح کے ذریعہ پورا ہوتا ہے ، اوریہی وہ طریقہ ہے جس کے ذریعہ مرداورعورت دونوں مل کراللہ تعالی کی شریعت میں ایک خاندان کی حيثيت اختیار کرجاتے ہیں ، اوران کی اولاد شرعی اولاد قرار دی جاتی ہے ۔

اورہم آپ کویہ بھی نہیں کہتے کہ پردہ واجب نہیں ، اورنہ ہی ہم یہ کہيں گے کہ شرعیت اسلامیہ نے آپ کواس پردہ کرنے مستثنی قرار دیا ہے ۔

بلکہ ہم تو آپ کویہ کہيں گے کہ آپ قبول اسلام میں پردہ کورکاوٹ نہ بنائيں ، بلکہ آپ پر توواجب ہے کہ آپ اس وقت جس میں اس سے نجات حاصل کرکے اسلام قبول کريں اوراللہ تعالی کی محبوب ترین اورپسندیدہ چیز توحید میں داخل ہوں اللہ تعالی آّپ سے یہی چاہتا ہے ۔

اورمحمد صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کی گواہی دے کراپنے آپ کوجہنم کی آگ سے محفوظ کرلیں ۔

قبول اسلام اوردل میں اسلام کی محبت جاگزیں ہوجانے کے بعد آپ وہ سب کچھ حاصل کرلیں گی جواسلام کی محبت سے پیدا ہوتا ہے کہ آپ وہ اعمال کريں گے جواللہ تعالی کے پسندیدہ ہیں اوراللہ تعالی کی ناراضگي والے اعمال خود بخود ترک کردیں گی اوراس سے بچنا شروع کرديں گی ۔

ہم آپ کوصمیم قلب سے کہتے ہيں کہ آپ کسی مسلمان مرد سے شادی کے لیے یہ اختیار نہ کریں بلکہ اپنے آپ کے لیے بہتر اورافضل اختیار کریں کہ آپ کوسعادت نصیب ہواور اللہ تعالی کی ناراضگي اور عذاب سے نجات حاصل ہوجاۓ ۔

اورجس دین کوآپ اختیار کرنے والی ہيں وہ توسب پہلےانبیاء ورسل کا دین ہے ، جوکہ آدم علیہ السلام ، نوح ، ابراھیم ، موسی ، عیسی علیھم السلام سب کادین ہے ، سب انبیاء وسل اللہ تعالی کی وحدانیت کی گواہی دیتے اوراللہ تعالی سےشریک اوراولاد و بیوی کی نفی کرتے آۓ ہيں ۔

اللہ تبارک وتعالی نے سب انبیاء ورسل سے یہ عھد ومیثاق لیا تھا کہ اگر ان کی زندگی میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم مبعوث ہوگۓ تووہ سب کے سب محمد صلی اللہ علیہ وسلم پرایمان لائيں اوران کی مدد کریں گے ، اورانہیں یہ بھی حکم دیا کہ وہ اپنی امتوں کوبھی اس کا حکم دے دیں ۔

اللہ سبحانہ وتعالی نے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت سب لوگوں اورقیامت تک کے لیے بنائ ، حالانکہ اس سے پہلے انبیاء ان کی قوموں اورعلاقوں کی طرف خاص مبعوث کیے جاتے تھے ۔

تواس لیے آپ تردد اورشک کا شکار نہ ہوں اوراسے ہاتھ سے نکل جانے اور موت کے آنے سے قبل جلدی قبول کرلیں ، اوراپنے نفس کےلیے دنیاو آخرت کی سعادت و کامیابی کواختیارکریں ، ہوسکتا ہے کہ آپ کواللہ تعالی ایک مسلمان عورت اورنیک اورصالحہ بیوی بنا ۓ جواپنے گھرکوتوحید اوراطاعت ربانی سے سجاۓ ۔

ہم اللہ تعالی سے آپ کی ھدایت و توفیق کے لیے دعا گو ہيں ۔

آپ سے التماس ہے کہ آپ سوال نمبر ( 3023 ) کا جواب ملاحظہ کریں ۔

واللہ اعلم .

ماخذ: الاسلام سوال و جواب