جمعرات 27 جمادی اولی 1446 - 28 نومبر 2024
اردو

جب امام پانچویں رکعت کے لیے کھڑا ہو جائے تو مقتدی کیا کرے؟

سوال

اگر امام بھول کر پانچویں رکعت کے لیے کھڑا ہو جائے اور ہم سبحان اللہ بھی کہیں لیکن امام واپس تشہد میں نہ بیٹھے تو مقتدی کیا کرے؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

اگر امام بھول کر پانچویں رکعت کے لیے کھڑا ہو جائے تو مقتدیوں پر امام کو تنبیہ کرنا واجب ہے، اور اگر امام یہ سمجھتے ہوئے واپس نہ ہو کہ وہ ٹھیک ہے تو پھر پانچویں رکعت کا یقین رکھنے والے مقتدی کے لیے امام کی اقتدا میں کھڑے ہونا جائز نہیں ہے؛ کیونکہ اس طرح وہ نماز میں ایک رکعت عمداً اور جانتے بوجھتے ہوئے اضافہ کرے گا، اور یہ چیز نماز کو باطل کر دیتی ہے۔

بلکہ بیٹھا رہے اور تشہد پڑھے پھر سلام پھیر دے، یا پھر انتظار کرے اور امام کے ساتھ سلام پھیرے۔

شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ سے ایسے امام کے بارے میں پوچھا گیا جو پانچویں رکعت کے لیے کھڑا ہو گیا ، امام کے لیے سبحان اللہ بھی کہا گیا، لیکن مقتدیوں کی بات کی طرف امام نے اس لیے توجہ نہیں دی کہ وہ سمجھ رہا تھا کہ اسے بھول نہیں لگی وہ صحیح نماز پڑھا رہا ہے، تو کیا مقتدی امام کے ساتھ پانچویں رکعت کے لیے کھڑے ہوں گے؟

تو انہوں نے جواب دیا:
"اگر مقتدی لا علمی کی وجہ سے امام کے ساتھ کھڑے ہو گئے تو ان کی نماز باطل نہیں ہو گی، لیکن یہ بات واضح رہے کہ ایسے مقتدیوں کے لیے اپنے امام کی اقتدا کرنا مناسب نہیں ہے، بلکہ یہ بیٹھیں رہیں اور انتظار کریں اور امام کے ساتھ سلام پھیریں، یا پہلے ہی سلام پھیر دیں، اس صورت میں امام کے سلام کا انتظار کرنا اچھا ہے۔" ختم شد
مجموع الفتاوى" (23/53)

دائمی فتوی کمیٹی کے فتاوی: (7/128)میں ہے:
"ایسا مقتدی جسے یقین ہے کہ امام سے ایک رکعت زیادہ ہو گئی ہے تو اس کے لیے اپنے امام کی غلطی میں اقتدا کرنا جائز نہیں ہے، اور اگر یہ شخص اضافی رکعت کا علم ہوتے ہوئے بھی امام کی اقتدا کرے، اور اسے یہ بھی علم ہو کہ ایسے میں امام کی اقتدا کرنا جائز نہیں ہے تو پھر اس کی نماز باطل ہے۔ لیکن جس شخص کو یہ علم نہیں ہے کہ یہ زائد رکعت ہے وہ امام کی اقتدا کرتا رہے اسی طرح وہ شخص بھی جسے اس خاص صورت کے حکم کا علم نہیں ہے۔" ختم شد

اسی طرح یہ بھی ہے کہ:
"مقتدیوں میں سے جس کو علم ہو جائے کہ ان کا امام زائد رکعت پڑھا رہا ہے جیسے کہ چار رکعت والی نماز میں پانچویں رکعت تو مقتدی امام کو یاد کروانے کے لیے سبحان اللہ کہے، اگر امام واپس بیٹھ جائے تو ٹھیک وگرنہ خود بیٹھا رہے اور انتظار کرے، اور امام کے سلام کے ساتھ سلام پھیرے۔" ختم شد
" دائمی فتوی کمیٹی "(7/132)

واللہ اعلم

ماخذ: الاسلام سوال و جواب