جمعرات 27 جمادی اولی 1446 - 28 نومبر 2024
اردو

اگر ركعات كى تعداد ميں شك ہو تو كيا ساتھ والے شخص سے راہنمائى لى جا سكتى ہے ؟

سوال

بعض اوقات جب ميں جماعت كے ساتھ آكر ملوں تو مجھے ياد نہيں رہتا كہ جماعت كے ساتھ كتنى ركعت ادا كى ہيں، اور كتنى باقى رہتى ہيں، اور اسى وقت ميرے ساتھ صف ميں تين يا اس سے بھى زيادہ اشخاص آكر جماعت كے ساتھ ملتے ہيں.
ميرا سوال يہ ہے كہ كيا باقى مانندہ ركعات ميں ان كے ساتھ ادا كر سكتا ہوں، خاص كر يہ كہ كئى ايك اشخاص تو ايك ہى غلطى پر نہيں ہو سكتے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

ركعات ميں شك كى حالت ميں انسان كو يقين پر عمل كرنا چاہيے، چنانچہ وہ كم ركعات كى تعداد پر اعتماد كرتا ہوا اس كے مطابق ركعات ادا كرے، اور اگر ظن غالب پر بنا كرے يعنى اس كے ذہن ميں جو راجح ہو چاہے ساتھ والوں كو ديكھ كر ہى تو اس ميں بھى كوئى حرج نہيں، ليكن دونوں حالتوں ميں ہى آخر ميں سجدہ سہو كرنا ہو گا.

واللہ اعلم .

ماخذ: الشيخ عبد الكريم الخضير