سوموار 24 جمادی اولی 1446 - 25 نومبر 2024
اردو

اگر ركعات كى تعداد ميں شك ہو تو كيا ساتھ والے شخص سے راہنمائى لى جا سكتى ہے ؟

23424

تاریخ اشاعت : 07-06-2006

مشاہدات : 6612

سوال

بعض اوقات جب ميں جماعت كے ساتھ آكر ملوں تو مجھے ياد نہيں رہتا كہ جماعت كے ساتھ كتنى ركعت ادا كى ہيں، اور كتنى باقى رہتى ہيں، اور اسى وقت ميرے ساتھ صف ميں تين يا اس سے بھى زيادہ اشخاص آكر جماعت كے ساتھ ملتے ہيں.
ميرا سوال يہ ہے كہ كيا باقى مانندہ ركعات ميں ان كے ساتھ ادا كر سكتا ہوں، خاص كر يہ كہ كئى ايك اشخاص تو ايك ہى غلطى پر نہيں ہو سكتے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

ركعات ميں شك كى حالت ميں انسان كو يقين پر عمل كرنا چاہيے، چنانچہ وہ كم ركعات كى تعداد پر اعتماد كرتا ہوا اس كے مطابق ركعات ادا كرے، اور اگر ظن غالب پر بنا كرے يعنى اس كے ذہن ميں جو راجح ہو چاہے ساتھ والوں كو ديكھ كر ہى تو اس ميں بھى كوئى حرج نہيں، ليكن دونوں حالتوں ميں ہى آخر ميں سجدہ سہو كرنا ہو گا.

واللہ اعلم .

ماخذ: الشيخ عبد الكريم الخضير