"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
الحمد للہ.
دیکھیں فتاوی المراۃ المسلمۃ ( 2 / 977 ) ۔
اورجبکہ وزن کم کرنا اس درجہ تک نہیں پہنچا کہ یہ ضرورت بن سکے اورجس کی بنا پر یہ حکم نس بندی اس پر لاگو ہو لھذا آپ کے لیے یہ جائز نہيں ، اورپھر نس بندی کے لیے شرمگاہ کوبھی ننگا کرنا پڑے گا اورلیڈی ڈاکٹر اسے ہاتھ وغیرہ بھی لگائے گی ، لیکن ان سب سے زيادہ سخت تو یہ ہے کہ اگر یہ آپریشن ڈاکٹرجوکہ مرد ہو تویہ ایک اورممانعت کا سبب بنے گا ۔
لیکن ہم آپ سے یہ کہیں گے کہ آپ وزن کم کرنے کے لیے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے پر عمل کریں جو کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کھانے کے متعلق فرمایا ہے :
فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے :
( آدمی کا سب سے برا بھرا ہوا برتن پیٹ ہے ، اسے اتنا کھانا ہی کافی ہے کہ وہ اس کی پیٹھ سیدھی رکھے ، اگروہ ضرورہی کھانا چاہتا ہے توپھر پیٹ کے تین حصہ کرے ایک کھانے کے لیے اورایک پینے کے لیے ، اورایک سانس کے لیے ) سنن ترمذی حدیث نمبر ( 2303 ) علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے صحیح سنن ترمذی ( 1939 ) میں اسے صحیح قرار دیا ہے ۔
آپ اس کے لیے بعض مباح وسائل کو بروئے کار لاسکتی ہیں مثلا دوران جماع عزل کرنا ( یعنی انزال باہر کیا جاۓ ) اہل علم کے ہاں صحیح قول یہی ہے کہ سبب کے بغیر بھی انزال کرنے میں کوئي حرج نہيں ، اس لیے کہ حدیث میں وارد ہے :
جابر رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں : ( ہم قرآن مجید کے دور نزول میں بھی عزل کیا کرتے تھے ) صحیح بخاری کتاب النکاح حدیث نمبر ( 4808 ) واللہ تعالی اعلم ۔ دیکھیں فتاوی المراۃ المسلمۃ ( 2 / 658 ) ۔
اورہوسکتا ہے اللہ تعالی نے جو اولاد آپ کے مقدر میں لکھ رکھی ہے وہ آپ کے گمان سے بھی بہتر ہو اورایک اچھا ذخیرہ بن سکے اورخاص کر آپ کے بڑھاپے میں اور بھی بہتر ہو ۔
واللہ اعلم .