"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
الحمد للہ.
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بہت سے معجزات ہیں، جن کی تعداد ایک ہزار سے زیادہ ہے، جیسے کہ یہ بات ابن قیم رحمہ اللہ نے "إغاثة اللهفان" (2/691) میں صراحت کیساتھ بیان کی ہے، ان معجزات میں سے کچھ رونما ہو کر ختم ہو چکے ہیں اور کچھ جب تک اللہ چاہے گا باقی رہیں گے، ان میں سے ایک آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا سب سے بڑا معجزہ ہے، اور وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت پر سب سے بڑی دلیل بھی ہے، اور وہ قرآن کریم، اس کی آیات ہمیشہ ہمیشہ باقی رہیں گی، ان میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی یا تغیر واقع نہیں ہوگا، قرآن مجید خود کئی اعتبار سے معجزہ ہے، مثلاً: الفاظ کے اعتبار سے، چنانچہ اللہ تعالی نے عرب کے فصیح ترین لوگوں کو اس جیسی کوئی ایک سورت لانے کا چیلنج کیا لیکن وہ ایک سورت بھی نہ لا سکے۔
اسی طرح قرآن مجید میں بیان کی گئی مستقبل کی خبریں بھی اسی طرح
واقع ہوئیں جیسے کہ قرآن نے بتلائی تھیں، مثلاً: فرمانِ باری تعالی ہے:
(الم
* غُلِبَتْ الرُّومُ
[1]
فِي أَدْنَى الْأَرْضِ وَهُمْ مِنْ بَعْدِ غَلَبِهِمْ سَيَغْلِبُونَ
[2]فِي
بِضْعِ سِنِينَ)
ترجمہ: الم٭ رومی مغلوب ہوگئے [1] قریب ہی زمین پر وہ عنقریب مغلوب ہونے کے بعد
دوبارہ غالب آئیں گے[2]یہ چند سالوں میں ہی ہوگا[الروم:1-3]
قرآن کریم اس اعتبار سے بھی معجزہ ہے کہ اس میں دیئے جانے والے احکامات محکم ہیں پوری بشریت مل کر بھی ایسے قوانین نہیں بنا سکتی۔
قرآن کریم اس اعتبار سے بھی معجزہ ہے کہ اس میں علوم و اخبار کے ساتھ ساتھ اس کائنات کے راز بھی ذکر کیے گئے ہیں، اور جدید علوم ان رازوں کو دن بدن فاش اور سب کیلیے عیاں کر رہا ہے۔
جبکہ ایسے معجزات جو رونما ہونے کے بعد ختم بھی ہو چکے ہیں تو وہ بہت زیادہ ہیں، ان میں سے مشہور ترین یہ ہیں:
1- اسرا ءاور معراج کا معجزہ، قرآن کریم نے اسرا ءکا ذکر بالکل صراحت کیساتھ کیا ہے جبکہ معراج کے بارے میں اشارہ ہی کیا ہے، لیکن بہت سی احادیث میں معراج کا تفصیلی ذکر موجود ہے۔
2- چاند دو ٹکڑے ہونے کا معجزہ، قرآن کریم میں اس کا ذکر موجود ہے، اور احادیث مبارکہ میں متواتر حد تک ان معجزے کا ذکر ملتا ہے، جیسے کہ ابن کثیر رحمہ اللہ نے ذکر کیا ہے اور علمائے کرام کا اس بارے میں اجماع ہے۔
3- نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے پڑے ہوئے تھوڑے سے کھانے میں اتنا اضافہ ہو جانا کہ پورا لشکر ہی اس سے سیر ہو جائے، اور پھر بھی کھانا بچ جائے، یہ واقعہ صحیح بخاری و مسلم سمیت دیگر کتب حدیث میں بھی موجود ہے۔
4- آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی انگلیوں سے پانی بہنا، اور تھوڑا سا پانی اتنا زیادہ ہو جائے کہ پورا لشکر اس سے پانی پی کر سیر ہو جائے اور وضو بھی بنا لے، اس بارے میں بھی احادیث مبارکہ بخاری و مسلم میں موجود ہیں۔
5- نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب سے مستقبل کی پیشین گوئی اور پھر وہ چیزیں اسی طرح رونما ہوئی ، آج بھی ہم کچھ باتیں اسی طرح ہوتی دیکھ رہے ہیں جیسے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بتلائیں ۔
6- جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے منبر بنوایا اور کھجور کے تنے کو چھوڑ دیا تو وہ آپ کے فراق میں رونے لگا، اس بارے میں حدیث صحیح بخاری میں ہے۔
7- جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ مکرمہ میں تھے تو پتھر آپ کو سلام کیا کرتا تھا، اس بارے میں حدیث مسلم میں ہے۔
8- بیماروں کی شفا یابی، اس بارے میں بھی بخاری و مسلم سمیت دیگر کتب حدیث میں احادیث پائی جاتی ہیں۔
جیسے کہ ہم پہلے بتلا چکے ہیں کہ معجزے بہت زیادہ ہیں، اور جو ہم نے ذکر کیے ہیں یہ ان میں سے چند ایک ہیں، علمائے کرام نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے معجزات کے بارے میں متعدد کتب لکھی ہیں مثال کے طور پر امام بیہقی کی کتاب "دلائل النبوۃ" اسی طرح امام ماوردی کی کتاب : "اعلام النبوۃ" نیز عقیدے کی کتابوں میں رسولوں پر ایمان لانے کے ابواب اس کے متعلق بھرے ہوئے ہیں۔
واللہ اعلم.