"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
جماعت ختم ہونے پر مسبوق نمازی اپنی صف سے پچھلی صف میں جا سکتا ہے؟ مقصد یہ ہے کہ پچھلی صف خالی ہے اور نماز مکمل کرنے والے نمازیوں کے لیے گزرنے کا راستہ نہیں ہے ، پیچھے ہٹنے سے راستہ بن جائے اور لوگ دیگر نمازیوں کے آگے سے گزرنے پر مجبور نہیں ہوں گے۔
الحمد للہ.
اگر مسبوق نمازی اپنی نماز مکمل کرنے کے لیے کھڑا ہو تو سترہ حاصل کرنے کے لیے اسے اپنی جگہ بدلنا ضروری نہیں ہے، نہ ہی نمازیوں کے لیے جگہ بنانے کے لیے پیچھے ہٹنا ضروری ہے؛ کیونکہ ایسی کوئی دلیل نہیں ہے ۔
شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ سے پوچھا گیا:
بسا اوقات مقتدی کی ایک یا دو رکعات رہ جاتی ہیں، اور امام کے سلام پھیرنے پر سترہ اس سے دو ، تین قدم دور پڑا ہوتا ہے تو کیا اس نمازی کے لیے سترے کی جانب قریب ہونے کے لیے قدم اٹھانا جائز ہے؟
تو انہوں نے جواب دیا:
"صحابہ کرام کے عمل سے ظاہر یہی ہوتا ہے کہ مسبوق نمازی سترہ نہ لے، بلکہ بغیر سترے کے ہی نماز مکمل کرے" ختم شد
اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ انسان اپنی نماز کے لیے سترے کا اہتمام کرے یہ دیگر نمازیوں کے لیے گزرنے کا راستہ بنانے سے زیادہ ضروری ہے۔
جماعت کے بعد کھڑے ہو کر نماز ادا کرنے والا نمازی منفرد کے حکم میں ہو گا، اس لیے اپنے آگے سے گزرنے والے کو روکے گا، اور کسی کے لیے یہ جائز نہیں ہے کہ اس نمازی کے آگے سے گزرے، اگر کوئی جانا چاہتا ہے تو تھوڑا صبر کر لے، یا باہر نکلنے کے لیے کوئی اور راستہ دیکھ لے کہ جس میں نمازیوں کو تکلیف نہ ہو، اور کسی نمازی کے آگے سے مت گزرے۔
واللہ اعلم