"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
فطرانہ كسے ديا جائيگا، اور كيا افغان مجاہدين كے ليے بھيجنا جائز ہے، يا كسى خيراتى كام مثلا مسجد كى تعمير والے بكس ميں ڈالنا جائز ہے ؟
الحمد للہ.
فطرانہ اسى علاقے كے مسلمان فقراء كو ديا جائيگا جہاں فطرانہ دينے والا شخص رہائش پذير ہو، كيونكہ سنن ابو داود ميں ابن عباس رضى اللہ تعالى عنہما سے حديث مروى ہے وہ بيان كرتے ہيں:
رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے رمضان ميں فطرانہ فرض كيا، جو كہ مساكين كے ليے كھانا ہے .... " الحديث.
اور كسى دوسرے علاقے كے فقراء كو بھى بھيجنا جائز ہے، اگر وہ اس كے زيادہ ضرورتمند ہوں، ليكن مسجد كى تعمير يا خيراتى كاموں ميں لگانا جائز نہيں " .