"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
الحمد للہ.
اصول کے اعتبار سے اس بات میں کوئی حرج نہیں ہے کہ بینک تعاونی تنظیم سے اپنے لئے مکان خریدے اور پھر قسطوں پر کسٹمر کو فروخت کرے، اسی کو تجارتی اصطلاح میں "خریداری کا حکم کرنے والے کیساتھ بیع مرابحہ" کہا جاتا ہے، اسکے لئے مزید تفصیل (110006) میں دیکھی جاسکتی ہے۔
لیکن یہ صورت آپکے سوال میں پائی ہی نہیں جاتی، کیونکہ مکان اس وقت آپکی ملکیت میں ہے، تو بینک آپکو دوبارہ فروخت کرنے کیلئے کس طرح تعاونی تنظیم سے خرید سکتا ہے؟!
چنانچہ بینک آپکی باقیماندہ اقساط ادا کرنے کیلئے درمیان میں آئے گا تو صرف قرض دینے آئے گا، اس طرح سے بینک ادا شدہ اقساط سودی نفع کیساتھ آپ سے واپس لے گا، چنانچہ آپکا معاملہ مرابحہ والا ہے ہی نہیں، کیونکہ بینک تعاونی تنظیم سے مکان خرید ہی نہیں سکتا،اس لئے کہ مکان آپکی ملکیت میں ہے۔
واللہ اعلم .