"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
جس وقت کوئی مسلمان نماز استخارہ پڑھے تو کیا دعائے استخارہ تشہد کے بعد اور سلام سے پہلے پڑھے؟ یا سلام پھیرنے کے بعد دعا پڑھے؟
الحمد للہ.
دعائے استخارہ کا مسنون طریقہ یہی ہے کہ نماز سے فراغت کے بعد کی جائے، یہ موقف جمہور علمائے کرام کا ہے۔
چنانچہ "موسوعہ فقہیہ" (3/245) میں ہے کہ:
"حنفی، مالکی، شافعی، اور حنبلی فقہاء کا کہنا کہ دعائے استخارہ نماز کے بعد ہوگی، یہی رائے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول حدیث مبارکہ کے مطابق ہے" انتہی
شیخ ابن باز رحمہ اللہ کہتے ہیں:
"ایک مسلمان کیلئے شرعی عمل یہ ہےکہ جب نمازِ استخارہ پڑھے تو سلام پھیرنے کے بعد دعا مانگے؛ کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: (جب تم میں سے کوئی شخص کسی کام کا ارادہ کرے تو وہ فرائض سے ہٹ کر دو رکعت پڑھے اور پھر کہے: "اَللَّهُمَّ إِنِّيْ أَسْتَخِيْرُكَ بِعِلْمِكَ ... ") الحدیث
اس سےمعلوم ہوا کہ دعائے استخارہ نماز سے سلام پھیرنے کے بعد ہوگی" انتہی
"مجموع الفتاوى" (11/389)
دائمی کمیٹی کے علمائے کرام (8/162)سے استفسار کیا گیا:
"دعائے استخارہ نمازِ استخارہ کا سلام پھیرنے سے پہلے [دورانِ نماز] ہوگی یا نماز سے سلام پھیرنے کے بعد؟
تو انہوں نے جواب:
دعائے استخارہ نمازِ استخارہ سے سلام پھیرنے کے بعد ہوگی" انتہی
شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ اس بارے میں کہتے ہیں:
"دعائے استخارہ سلام پھیرنے کے بعد ہے؛ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ([استخارہ کرنے والا شخص] دو رکعت پڑھنے کے بعد کہے۔۔۔) پھر آپ نے دعائے استخارہ ذکر فرمائی" انتہی
"لقاء الباب المفتوح" مجلس نمبر: (20)
واللہ اعلم.