"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
الحمد للہ.
کیا تواپنے خیال میں غاراورکتبے والوں کوہماری نشانیوں میں سے کوئ عجیب نشانی سمجھ رہا ہے الکہف ( 9 )
شیخ شنقیطی رحمہ اللہ تعالی اس آيت کی تفسیر میں کہتے ہیں :
معلوم تویہی ہوتا ہے کہ کہ غار اورکتبے والے ایک گروہ ہے جس کی اضافت دوچیزوں کی طرف کی گئ ہے جن میں سے ایک کا دوسرے پر عطف ہے ، اورجولوگ یہ کہتے ہیں کہ اصحاب کہف ایک گروہ اوراصحاب رقیم ( کتبے والے) اورگروہ ہے تویہ صحیح نہیں ۔
اللہ تبارک وتعالی نے اس سورۃ میں اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر اصحاب کہف کا قصہ تو بیان کیا ہے لیکن اصحاب رقیم کے متعلق کچھ بھی ذکر نہیں کیا اورپھر یہ بھی خلاف واقع بات ہے کہ کچھ لوگ یہ خیال کرتے ہيں کہ اصحاب کہف وہ تین اشخاص تھے جو کہ غار میں گۓ تو ایک چٹان کی وجہ سے ان پر غارکا دھانہ بند ہوگيا اورانہوں نے اپنے اعمال صالحہ کووسیلہ بنا کراللہ تعالی سے دعا مانگی ۔
وہ تین یہ ہیں والدین کے ساتھ نیکی اوراحسان کرنے والا ، عفت وعصمت اختیارکرنےوالا ، اور تاجر ، ان کا قصہ معروف مشہور ہے اورصحیح بخاری میں ثابت ہے ، لیکن اس آیت کی تفسیر میں کہنا کہ اس سے یہی مراد ہیں یہ کہنا توبہت ہی بعید ہے ۔
آپ کومعلوم ہونا چاہیے کہ اصحاب کہف کے نام اور زمین میں کہاں تھے اس کے بارہ میں قرآن مجید نے جوکچھ بیان کیا ہے اس سے زائد نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے کچھ بھی ثابت نہیں ، اورمفسرین نے اس کے بارہ میں بہت سے اقوال بیان کیے ہیں جوسب کے سب اسرائیلی روایات ہیں جن کے پایہ ثبوت نہ پہنچنے کی بنا پر ہم نے انہیں بیان نہیں کیا ۔
واللہ تعالی اعلم .