"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
مجھے فرعون کی بیوی آسیہ رضی اللہ تعالی عنہا کے بارہ میں معلومات حاصل کرنے میں کچھ مشکل کا سامنا ہے ، توکیاممکن ہے کہ آپ ان کے بارہ میں کچھ معلومات فراہم کریں ، اورکیا وہ اللہ تعالی کی عبادت چھپ کرکرتی تھی جس کا فرعون کو علم نہیں تھا ؟
الحمد للہ.
فرعون کی نیک اورصالحہ بیوی آسیہ بنت مزاحم رحمہااللہ کے بارہ میں ہمارے پاس زيادہ معلومات تونہیں ، اس کے بارہ میں جتنی بھی فضيلت آئ ہے وہ اسرائيلی روایا ت ہیں جن کا نص صحیح سے ثبوت نہیں ملتا ۔
لیکن ظاہرتویہ ہی ہوتا _ واللہ اعلم – کہ وہ فرعون سے اپناایمان مخفی رکھتی تھی اوربعد میں اس کے متعلق علم ہوگیا ، اس کے بارہ میں بعض نصوص اور ان کی شروحات واتفسیر پیش خدمت ہے :
1 - فرمان باری تعالی ہے :
اللہ تعالی نے ایمان والوں کے لیے فرعون کی بیوی کی مثال بیان کی ہے کہ جب اس نے کہا اے میرے رب میرے لیے اپنے پاس جنت میں گھربنا ، اورفرعون اوراس کے عمل سے نجات نصیب فرمااورمجھے ظالموں کی قوم سے بھی نجات عطا فرما التحریم ( 11 )
2 - ابوموسی رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
مردوں میں سے توبہت سے درجہ کمال تک پہنچے لیکن عورتوں میں سے سواۓ فرعون کی بیوی آسیہ اورمریم بنت عمران کے کوئ اورعورت درجہ کمال تک نہیں پہنچی ، اورعائشہ رضي اللہ تعالی عنہا کی باقی سب عورتوں پرفضيلت اسی طرح ہے کہ جس طرح ثرید باقی سب کھانوں پرافضل ہے ۔ صحیح بخاری حدیث نمبر ( 3230 ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 2431 ) ۔
3 – ابن عباس رضي اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہيں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے زيمن پرچارلکیریں لگائيں اورفرمانے لگے :
کیا تم جانتے ہو یہ کیا ہے ؟ صحابہ کرام رضي اللہ تعالی عنہم نے عرض کیا اللہ اوراس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کوزيادہ علم ہے ، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
جنتی عورتوں میں سب سے افضل خدیجہ بنت خویلد اورفاطمہ بنت محمد صلی اللہ علیہ وسلم ، اور فرعون کی بیوی آسیہ بنت مزاحم ، اورمریم بنت عمران رضي اللہ تعالی عنہن اجمعین ہیں ۔ مسنداحمد حديث نمبر ( 2663 ) علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نےصحیح الجام (1135) میں اسے صحیح قراردیا ہے ۔
4 - انس رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
آپ کو( کمال کے اعتبارسے ) دنیا کی سب عورتوں سے مریم بنت عمران ، اورخدیجہ بنت خویلد ، اورفاطمہ بنت محمد (صلی اللہ علیہ وسلم ) اورفرعون کی بیوی آسیہ ( رضي اللہ تعالی عنہن ) کافی ہیں ۔ سنن ترمذي حدیث نمبر ( 3878 ) امام ترمذي رحمہ اللہ تعالی نے اسے صحیح قراردیا ہے ۔
5 - حافظ ابن حجر رحمہ اللہ تعالی کہ کہنا ہے :
فرعون کی بیوی آسیہ رضي اللہ تعالی عنہا کے فضائل میں سے ہے کہ انہون نے دنیا کی ان نعمتوں کے بدلے میں جس میں وہ تھی دنیا کے عذاب وتکالیف اوربادشاہی کے بدلے میں قتل ہونا اختیارکرلیا ، اوران کی موسی علیہ وسلم کے متعلق فراست سچی تھی جب انہوں نے موسی علیہ السلام کے بارہ میں ( ان کودریا سے نکالتے ہوۓ ) یہ کہا یہ میری آنکھوں کی ٹھنڈک ہے ۔ فتح الباری ( 6 / 448 ) ۔
واللہ اعلم .