"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
الحمد للہ.
اوراللہ تعالی جوکہ خالق ومالک ہے وہ مخلوق کی حالت کوجانتا اوراس کا علم رکھتا ہے کہ اوراس کی غلطی اوربھول اوراس کی عدم استطاعت اورعاجزہونے کوبھی جانتا ہے ، تواسی لیے وہ اللہ تبارک وتعالی اپنی مخلوق کے بھولنے اوربغیرکسی ارادے کے غلطی کومعاف فرما تا ہے اوراللہ سبحانہ وتعالی اپنی مخلوق کواتنا ہی مکلف بناتا ہے جس کی اس میں طاقت واستطاعت ہواللہ سبحانہ وتعالی نے اس کے بارہ میں ہی کچھ اس طرح فرمایا ہے :
اللہ تعالی کسی جان کواس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتا
اورنبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :
( یقینا اللہ تعالی نے میری امت سے غلطی اورخطا اورجس پرانہیں مجبورکردیا گيا ہو معاف و درگزر کردیا ہے ) سنن ابن ماجہ حدیث نمبر ( 2033 ) صحیح الجامع حدیث نمبر ( 1731 ) ۔
اے عقل مند اورحرام کردہ اشیاء سے بچنے والی سائلہ آپ نے جویہ ذکر کیا ہے کہ ہوسکتا ہے کہ علم کے بغیر کوئ حرام چيز کھائ جاتی ہو تواس طرح آپ کے علم میں نہیں کہ وہ چيزحرام ہے اورآپ نےاسے کھا لیاتو اوپربیان کیۓ گۓ دلائل کے مطابق آپ پرکوئ گناہ نہيں ۔
اوراگر انسان کسی ممنوعہ یا حرام چيزمیں واقع ہوجاۓ اسلام میں ہراس گناہ سے نکلنے کا بھی راہ پایا جاتا ہے وہ اس طرح کہ اس کام سے توبہ کی جاۓ اوراس پرندامت اورپریشانی ہواورپھر اس گناہ کے نہ کرنے کا پختہ عزم کیا جاۓ اوراللہ سبحانہ وتعالی سے بخشش اورمعافی طلب کی جاۓ تواس طرح وہ گنا ہ معاف ہوجاۓ گا اورتوبہ ہرگناہ کوختم کرنے کی کفیل ہے ۔
توآپ پختہ عزم کے ساتھ ارادہ کریں اور قبول اسلام کا قدم اٹھائيں اس میں آپ کسی قسم کا تردد نہ کریں اللہ سبحانہ وتعالی آپ کے ساتھ ہے اورجب تک آپ اس کے پسندیدہ دین اسلام پرہيں وہ آپ کواکیلا نہيں چھوڑے گا ، اورہماری خواہش ہے کہ آپ کواللہ تعالی توفیق اور صحیح سمت سے نوازے ، اوراللہ تعالی ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم پررحمتیں نازل فرماۓ ۔
واللہ اعلم .