"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
الحمد للہ.
ظاہر تو يہى ہوتا ہے كہ آپ چھوڑنے ميں معذور ہيں؛ كيونكہ آپ ابھى تك اپنى بيمارى كے عذر ميں ہيں، اور اللہ سبحانہ وتعالى نے مريض سے روزہ كا وجوب ساقط كرتے ہوئے فرمايا ہے:
اور تم ميں سے جو كوئى مريض ہو يا مسافر وہ دوسرے ايام ميں روزوں كى گنتى پورى كرے البقرۃ ( 184 ).
لہذا بيمارى كے عذر كى بنا پر آپ كا يكم اور دو رمضان المبارك كا روزہ رنہ ركھنا جائز ہے، اور رمضان المبارك كے بعد ان دو دنوں كى قضاء ميں روزہ ركھنا آپ پر واجب ہے، حسب استطاعت اور قدرت چاہے وہ مسلسل دو دن ركھيں يا عليحدہ عليحدہ، اولى اور بہتر تو يہى ہے كہ رمضان المبارك ختم ہوتے ہى قضاء كے روزے ركھنے ميں جلدى كريں.
واللہ اعلم .