"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
الحمد للہ.
اوریہ راستہ ان لوگوں پر ہے جو خود دوسروں پر ظلم کريں ، اور زمین میں ناحق فساد کرتے پھریں ، یہی وہ لوگ ہیں جن کے لۓ دردناک عذاب ہے الشوری ( 42 )
اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کا فرمان ہے :
( ہر مسلمان کا دوسرے مسلمان پر اس کا خون اور مال اور اس کی عزت حرام ہے ) صحیح مسلم ( 4650 )
اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :
( خبردار کسی شخص کے لۓ اس کے بھائ کے مال میں سے کچھ بھی اس کی اجازت کے بغیرحلال نہیں ) مسند احمد ( 20170 )
تومال کے خالق اور اس کے رب نے ہی یہ حرام کیا ہے کہ لوگوں کے اموال میں ان پر زیادتی کی جاۓ اللہ تعالی نے یہ مال انہیں دنیا میں دیا اور اس بات کی اجازت دی ہے کہ وہ اسے اپنی ملکیت میں لیں تو پھر اس جماعت کے لوگ اس غلط اورفاسد مبرر کے ساتھ باتیں بناتے ہوۓ اللہ تعالی کے احکام کی مخالفت کیوں کرتے ہیں ۔
پھر ان کا غلو اس بات سے بھی ظاہر ہوتاہے کہ یہ لوگ اپنی جماعت کے علاوہ کسی اور کو چھوتے تک نہیں اور نہ ہی ان سے کلام کرتے ہیں ، اور مجھے تو اس پر تعجب ہے کہ جب یہ لوگ کسی اور کی طرف دیکھنا بھی جائز نہیں سمجھتے تو لوگوں کے درمیان زندگی کیسے گذار رہے ہيں ؟ !!
پھریہ بھی ہے کہ انہوں نے آسمان وزمین میں غور وفکر اور ان میں اللہ تعالی مخلوق کی معرفت کویہ کہ کر معطل کر کے رکھ دیا ہے کہ ظاہری اور طبعی اشیاء میں بحث کرنا اور ان کے متعلق سوالوں کے جوابات تلاش کرنا ممنوع ہیں ،حالانکہ اللہ سبحانہ وتعالی کا فرمان ہے :
اس فرمان کا ترجمہ کچھ اس طرح ہے :
کہہ دیجۓ ! کہ زمین میں چل پھر کر دیکھو تو سہی کہ کس طرح اللہ تعالی نے پیدائش کی ابتدا کی ، پھر اللہ تعالی ہی دوسری نئ پیدائش کرےگا ، اللہ تعالی ہر چيز پر قادر ہے العنکبوت ( 20 )
اور اللہ تبارک وتعالی کا فرمان ہے :
آپ کہہ دیجۓ کہ تم غور تو کرو کہ آسمان و زمین میں کیا کیا چیزیں ہیں یونس ( 101 )
اور اللہ سبحانہ وتعالی کے فرمان کا ترجمہ ہے :
کیا یہ اونٹوں کو نہیں دیکھتے کہ وہ کس طرح پیدا کیۓ گۓ ہیں ، اور آسمان کو کس طرح اونچا کیا گيا ہے ، اور پہاڑوں کو کر طرف کہ وہ کس طرح گاڑ دیۓ گۓ ہیں ، اور زمین کی طرف کہ وہ کس طرح بچھا دی گئ ہے الغاشیۃ ۔
اس کے علاوہ وہ نصوص جو کون میں غور وفکر کرنے اور اللہ تعالی نے جو کچھ پیدا فرمایا ہے اس کی معرفت پر دلالت کرتی ہیں ۔
تو اس طرح کے افکار و عقائد صرف ایسے معاشرے میں پنپ اور رواج پاسکتے ہیں جہاں جہالت کا دور دورہ ہو اور اس معاشرے کے لوگ کنند ذہن کے مالک اور بہت ہی زیادہ سادگی رکھتے اور دین اسلام کے قواعد اور واجبات سے واقف نہ ہوں ۔
اس لۓ واجب اور ضروری ہےکہ اس گمراہ فرقے کے لوگوں کو نصیحت کی جاۓ اور انہیں حق کی دعوت دی جاۓ تاکہ وہ حق کو پہچان کر اس کی طرف لوٹ آئيں ۔
اور اسی طرح دوسرے لوگوں کو اس فرقہ کے باطل افکار سے آگاہ کیا جاۓ اور انہیں اس میں وقوع سے بچانے کی کوشش کی جاۓ ، اللہ تعالی ہمیں اور آپ کوبھی بدعات وگمراہی اورکج روی سے محفوظ رکھے آمین ۔
اور اللہ تعالی ہی سیدھی راہ دکھانے والا ہے ۔
واللہ تعالی اعلم .