"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
الحمد للہ.
جب يہ معلوم نہ ہو كہ كس طريقہ پر ذبح كيا گيا ہے، اور ظن غالب يہ ہو كہ اسے شريعت اسلاميہ كے طريقہ پر ہى ذبح كيا گيا ہوگا، وہ اس طرح كہ وہ گوشت ايسے ملك كا ہو جہاں اكثريت مسلمانوں كى ہے، يا پھر اہل كتاب ہيں، تو ايسى حالت ميں اسے كھاتے وقت بسم اللہ پڑھنا كافى ہے.
ليكن جب يہ علم ہو كہ اسے غير اسلامى طريقہ پر ذبح كيا گيا ہے تو اس كا كھانا جائز نہيں، كيونكہ وہ مردار كے حكم ميں ہے، جيسا كہ اللہ سبحانہ وتعالى كا فرمان ہے:
( اور تم اسے نہ كھاؤ جس پر اللہ تعالى كا نام نہ ليا گيا ہو.. ) .