"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
الحمد للہ.
آپ كا يہ فعل حرام نہيں، اور نہ ہى اس ميں آپ پر كوئى گناہ ہے، بلكہ آپ پر ايسا كرنا واجب تھا كيونكہ يہ جان كى حفاظت اور اسے زندگى دينے كے مترادف ہے جس پر شريعت اسلاميہ نے ابھارا ہے، اللہ تعالى كا فرمان ہے:
اور جس نے اسے زندہ ركھا گويا كہ اس نے سب لوگوں كو زندہ كيا.
ابن عباس رضى اللہ تعالى عنہما سے مروى ہے، اور مرہ ہمدانى نے عبد اللہ اور نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كے كچھ صحابہ سے اس آيت كى تفسير ميں بيان كيا ہے كہ:
" اور جس نے اسے زندہ كيا: يعنى اسے ہلاكت سے بچايا گويا كہ اس نے بچانے والے كے ہاں سب لوگوں كو بچايا"
ديكھيں: تفسير الطبرى ( 6 / 199 ).
اور معصوم جان كو بچانا ہر قدرت اور استطاعت والے شخص پر واجب ہے، اور جان كى حفاظت كرنا ان پانچ ضروريات ميں سے ہے جو شريعت لائى ہے: ( اور وہ يہ ہيں: نفس، عقل، مال، دين، اور نسل ).
اور نماز كے متعلق گزارش يہ ہے كہ آپ بچى كى مدد كے بعد نماز كو لوٹائيں.
واللہ اعلم .