"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
ميرے بھائى نے اچھى تنخواہ حاصل كرنے اور ترقى كروانے كے ليے سند ميں جعلى سازى كى، تو كيا اس طرح حاصل ہونے والا تنخواہ حرام شمار ہو گى، اور اس پر كيا واجب آتا ہے ؟
الحمد للہ.
ملازمت ميں ترقى حاصل كرنے كے ليے آپ كے بھائى نے سند ميں جو جعلى سازى كى ہے وہ حرام ہے، كيونكہ يہ جھوٹ اور فراڈ پر مبنى ہے، اور وہ تنخواہ لينى ہے جس كا وہ مستحق نہيں.
اور اس باطل كام پر جو كام بھى ہوا ہے وہ بھى باطل ہے، تو اس كے ليے وہ ترقى حاصل كرنے كے بعد زيادہ تنخواہ لينے كا حقدار نہيں اور يہ زيادہ تنخواہ اس كے ليے حلال نہيں ہے كيونكہ يہ فراڈ پر مبنى ہے.
اس كو چاہيے كہ وہ اس سے توبہ كرے، اور اپنے پہلے سكيل پر ہى واپس جائے، يا پھر ملازمت ترك كر دے، اور جس عہدہ پر وہ ملازمت كرنا چاہتا ہے اس كى حقيقى اور صحيح تعليمى سند حاصل كرنے كى كوشش كرے.
مزيد تفصيل كے ليے آپ سوال نمبر ( 279129 ) كے جواب كا مطالعہ كريں.
واللہ اعلم .