اسلام سوال و جواب کو عطیات دیں

"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "

بيويوں كا تجارت ميں شراكت كرنا

30-06-2009

سوال 9384

ميرے بھائى اور ميرے بھائى نے تجارت ميں شراكت كى ہے، اور اس شراكت ميں اپنى بيويوں كو بھى شريك كيا ہے، ليكن ميرے خاوند كى بہن ( ميرى نند ) كہتى ہے كہ باوجود اس كے كہ كپمنى ميں بيويوں كے نام ہيں ليكن بيويوں كا اس ميں حق كوئى نہيں، كيونكہ اسلام ميں خاوند اور بيوى كے درميان شراكت نہيں ہو سكتى، كيا يہ بات صحيح ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

آپ كے خاوند كى بہن ( آپ كى نند ) نے جو بات كہى ہے شريعت ميں اس كى كوئى دليل اور اصل نہيں ملتى، تو تجارت ميں بيوى كى شراكت كرنے ميں كوئى چيز مانع نہيں، اور اسى طرح بہن يا ماں، يا بيٹى بھى شراكت كر سكتى ہے.

معاملات ميں اصل حلت ہے، اور شراكت كرنے والوں ميں اصل عموم ہے، اور جو شخص اسے منع قرار ديتا ہے اسے اس كى دليل دينى چاہيے چاہے وہ شراكت بيوى كى جانب سے كچھ رقم ادا كرنے كى وجہ سے ہو يا پھر كمپنى كے كچھ حصے بيوى كو ہبہ كر كے اس كى شراكت كى گئى ہو يہ سب برابر ہے، اور اس ميں كوئى حرج والى بات نہيں.

واللہ اعلم .

شراکت
اسلام سوال و جواب ویب سائٹ میں دکھائیں۔