جمعہ 21 جمادی اولی 1446 - 22 نومبر 2024
اردو

کیا موبائل ریچارج کارڈ خرید کر محفوظ کرنے کو ممنوعہ ذخیرہ اندوزی میں شمار کیا جائے گا؟

سوال

کیا موبائل ریچارج کارڈ خرید کر محفوظ کرنا جائز ہے؟ کہ میں انہیں فروخت اس لیے نہ کروں کہ اس کا ریٹ بڑھ جائے ؛ کیا یہ ناجائز ذخیرہ اندوزی میں شامل ہو گا؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

جن چیزوں کے بارے میں ذخیرہ اندوزی کی ممانعت ہے ان کی تعیین میں اہل علم کی مختلف آرا ہیں، چنانچہ کچھ اہل علم صرف غذائی اجناس تک محدود کرتے ہیں تو کچھ ہر ایسی چیز کو بھی اس میں شامل کرتے ہیں جن کی لوگوں کو ضرورت پڑ سکتی ہے اور جس کی عدم دستیابی کی صورت میں لوگوں کو نقصان ہو، یہ مالکی فقہائے کرام کا موقف ہے اور امام احمد سے ایک روایت اسی کے مطابق منقول ہے، اور یہی موقف احادیث کے ظاہر کے مطابق صحیح ہے۔

علامہ شوکانی رحمہ اللہ "نيل الأوطار" (5/262 ) میں لکھتے ہیں:
"احادیث کا ظاہر یہی بتلاتا ہے کہ ذخیرہ اندوزی حرام ہے اور اس کے لیے انسانوں یا حیوانوں کی غذا میں کوئی فرق نہیں ہے، اگر کسی حدیث میں "طعام" یعنی انسانی غذائی جنس کے الفاظ ہیں تو یہ روایات دیگر مطلق روایات کو مقید کرنے کے لیے مناسب نہیں ہیں؛ کیونکہ یہ مطلق کے افراد میں سے کسی ایک کا صراحت کے ساتھ نام لینے کے قبیل سے ہے۔" ختم شد

اسی طرح علامہ رملی شافعی "أسنى المطالب" پر حاشیہ کے صفحہ نمبر: (2/39) پر کہتے ہیں:
"مناسب یہی ہے کہ ممنوعہ ذخیرہ اندوزی ہر اس کھانے اور پہننے کی چیز میں ہونی چاہیے جس کی عام طور پر ضرورت پڑتی رہتی ہے۔" ختم شد

یہی موقف اس حکمت کے ساتھ بھی مناسب ہے جس کی وجہ سے ممنوعہ ذخیرہ اندوزی سے منع کیا گیا ہے، اور وہ ہے لوگوں کو نقصان پہنچانے کا ارادہ، چنانچہ اسی موقف کے مطابق دائمی فتوی کمیٹی (13/184) نے بھی فتوی جاری کیا ہے کہ:
"ایسی چیز کو ذخیرہ کرنا جائز نہیں ہے جس کی لوگوں کو ضرورت ہو، اور اسی کو عربی میں احتکار کہتے ہیں؛ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ و سلم کا فرمان ہے: (ناجائز ذخیرہ اندوزی خطا کار ہی کرتا ہے۔) اس حدیث کو احمد، مسلم، ابو داود، نسائی، اور ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔ نیز اس ذخیرہ اندوزی سے مسلمانوں کو نقصان پہنچانا مقصود ہوتا ہے۔
لیکن اگر لوگوں کو اس چیز کی ضرورت نہ ہو، تو پھر اس وقت تک کے لیے ان چیزوں کو ذخیرہ کرنا جائز ہے جب ان کی ضرورت پڑے اور پھر لوگوں کو مہیا کر دی جائیں تا کہ لوگوں کو کسی قسم کی کوئی تکلیف نہ ہو۔" ختم شد

اس بارے میں مزید کے لیے آپ سوال نمبر: (85195 ) کا جواب ملاحظہ کریں۔

مذکورہ بالا تفصیلات کے مطابق: اگر موبائل ریچارج کارڈ ذخیرہ کرنے پر لوگوں کو کوئی نقصان نہیں ہوتا؛ کیونکہ لوگ کسی اور ذریعے سے اپنا کام چلا سکتے ہیں تو انہیں ذخیرہ کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے، اور یہ ممنوعہ ذخیرہ اندوزی میں بھی نہیں آئے گا۔

لیکن اگر اب انہیں فروخت نہ کیا جائے تو اس سے لوگوں کو نقصان ہو گا، اور متبادل دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو سخت تکلیف ہو گی ، جس کی وجہ سے معمول سے بڑھ کر انہیں زیادہ قیمت ادا کرنا پڑے گی تو یہ حرام ذخیرہ اندوزی ہے۔

واللہ اعلم

ماخذ: الاسلام سوال و جواب