"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
كيا يہ صحيح ہے كہ اگر حرام كھانا كھايا جائے تو چاليس يوم تك نماز قبول نہيں ہوتى ؟
الحمد للہ.
اگر آپ نے حرام كھانا كھايا تو آپ دعاء رد ہونے كا سبب بنے، حديث قدسى ميں ہے كہ:
" اور اسے غذا ہى حرام كى دى گئى تو اس كى دعاء كہاں قبول ہو گى"
اور اس شخص كى دعاء قبول نہيں ہو گى، ليكن اس نماز جو كہ دعاء پر مشتمل ہے وہ قبول ہو گى، اس كا معنى يہ ہے كہ:
يعنى يہ نماز ادا ہو جائے گى، اور اس سے نماز كى ادائيگى كا مطالبہ ساقط ہو جائے گا، اور اسے نماز دوبارہ پڑھنے كا نہيں كہا جائے گا، اور حديث ميں شراب پينے والے كے متعلق آيا ہے كہ:
" اللہ تعالى اس كى نماز چاليس روز تك قبول نہيں كرتا"
واللہ اعلم .