اسلام سوال و جواب کو عطیات دیں

"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "

نماز جمعہ كے ليے چرچ كرايہ پر حاصل كرنے كا حكم

30-04-2006

سوال 2189

امريكى رياستوں ميں كئى ايك جگہوں مسلمانوں كے ليے نماز جمعہ كے ليے مناسب جگہ نہيں ہے صرف بعض چرچ جو كم كرايہ ميں حاصل ہو جاتے ہيں يا پھر مفت مل جاتے ہيں، اس ليے بعض طلباء كے مابين بحث ہوئى كہ آيا چرچ ميں نماز ادا كرنا صحيح ہے يا نہيں، اس ميں ايك حديث پيش كرتے ہيں كہ:
ابن عمر رضى اللہ تعالى عنہما كى حديث ميں يہودى اور عيسائيوں كے چرچ اور معبد خانوں، قبروں اور غيراللہ كے نام پر ذبح كى جانے والى جگہوں ميں نماز ادا كرنے سے منع كيا گيا ہے.
اس رائے كى بنا پر بعض مسلمان وہاں نماز جمعہ ادا نہيں كرتے، گزارش ہے كہ آپ اس كے متعلق ہميں صحيح حكم كى وضاحت كريں، تا كہ ہم اس معاشرہ ميں مسلمانوں كے مابين اختلافات كو ختم كر سكيں، اللہ تعالى آپ كو جزائے خير عطا فرمائے.

جواب کا متن

الحمد للہ.

اگر كنيسوں اور چرچوں كے علاوہ كوئى اور جگہ ميسر ہو تو وہاں نماز ادا كريں، كيونكہ چرچ ميں نماز ادا كرنى جائز نہيں، اس ليے كہ يہ كافروں كا عبادت خانہ ہے جس ميں غير اللہ كى عبادت كى جاتى ہے، اور اس ليے بھى كہ اس ميں تصاوير اور مجسمے ہوتے ہيں.

( ليكن اگر اس كے علاوہ كوئى اور جگہ ميسر نہيں تو پھرضرورت كى بنا پر وہاں نماز ادا كرنى جائز ہے )

عمر رضى اللہ تعالى عنہ كا قول ہے:

" ہم مجسموں اور تصاوير موجود ہونے كى بنا پر تمہارے چرچ اور كنيسوں ميں داخل نہيں ہونگے"

اور ابن عباس رضى اللہ تعالى عنہما يہوديوں كے عبادت خانوں ميں نماز ادا كرتے تھے، ليكن اس عبادت خانے ميں نہيں جہاں مجسمے اور تصاوير ہوتيں "

صحيح بخارى شريف ( 1 / 112 ).

مساجد کے احکام نماز جمعہ
اسلام سوال و جواب ویب سائٹ میں دکھائیں۔