الحمد للہ.
اگر كنيسوں اور چرچوں كے علاوہ كوئى اور جگہ ميسر ہو تو وہاں نماز ادا كريں، كيونكہ چرچ ميں نماز ادا كرنى جائز نہيں، اس ليے كہ يہ كافروں كا عبادت خانہ ہے جس ميں غير اللہ كى عبادت كى جاتى ہے، اور اس ليے بھى كہ اس ميں تصاوير اور مجسمے ہوتے ہيں.
( ليكن اگر اس كے علاوہ كوئى اور جگہ ميسر نہيں تو پھرضرورت كى بنا پر وہاں نماز ادا كرنى جائز ہے )
عمر رضى اللہ تعالى عنہ كا قول ہے:
" ہم مجسموں اور تصاوير موجود ہونے كى بنا پر تمہارے چرچ اور كنيسوں ميں داخل نہيں ہونگے"
اور ابن عباس رضى اللہ تعالى عنہما يہوديوں كے عبادت خانوں ميں نماز ادا كرتے تھے، ليكن اس عبادت خانے ميں نہيں جہاں مجسمے اور تصاوير ہوتيں "
صحيح بخارى شريف ( 1 / 112 ).