اسلام سوال و جواب کو عطیات دیں

"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "

عمل صالح کی شرطیں

17-01-2004

سوال 22237

وہ کونسی شروط ہیں جو کہ کسی عمل میں پائی جائیں تووہ صالح بن جائے؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

شیخ شنقیطی رحمہ اللہ تعالی کاقول ہےکہ :

اللہ تعالی کااس آیت کریمہ میں فرمان :

وہ لوگ جونیک اورصالح عمل کرتےہیں الکہف ۔/(2)

اس فرمان کی مرادکودوسری آیات نےبیان کردیاہےجواس پردلالت کرتی ہیں کہ عمل صالح ہونےکےلئےتین امورکاہوناضروری ہے :

اول : وہ عمل نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی لائی ہوئی شریعت کےمطابق ہو ۔

توجوعمل بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کےلائےہوئےطریقےکےمخالف ہووہ عمل صالح نہیں بلکہ وہ باطل ہے ۔

اللہ تبارک وتعالی کاارشادہے :

رسول (صلی اللہ علیہ وسلم) تمہیں جودیں وہ لےلو ۔۔۔ الحشر ۔/(7)

اورفرمان ربانی ہے :

جس نےرسول (صلی اللہ علیہ وسلم) کی اطاعت کی اس نےاللہ تعالی کی اطاعت کی النساء ۔/(10)

اوراللہ سبحانہ وتعالی کافرمان ہے :

کیاان لوگوں نے(اللہ تعالی کے) ایسےشریک (مقررکررکھے) ہیں جنہوں نےایسے احکام دین مقررکردیئےہیں جواللہ تعالی کےفرمائےہوئےنہیں الشوری ۔/(21)

اس کےعلاوہ اوربھی آیات ہیں ۔

دوم : عمل کرنےوالااپنےعمل میں مخلص ہواوراسےصرف اللہ تعالی کےلئےہی کرے جوکہ اس کےاوراللہ تعالی کےدرمیان ہو ۔

اللہ تبارک وتعالی کافرمان ہے :

انہیں اس کےسواکوئی حکم ہی نہیں دیاگیاکہ صرف اللہ تعالی کی عبادت کریں اسی کےلئےدین کوخالص رکھیں البینۃ ۔/(5)

اوراللہ عزوجل کاارشاد ہے :

آپ کہہ دیجئے کہ مجھے حکم دیاگیاہے کہ اللہ تعالی کی اس طرح عبادت کروں کہ اسی کے لئے عبادت کوخالص کرلوں ، اورمجھے حکم دیاگیاہے کہ میں سب سے پہلا فرماں برداربن جاؤں ، کہہ دیجئے ! کہ مجھے تواپنے رب کی نافرمانی کر تے ہوئے بڑ ے دن کے عذاب کا خوف لگتا ہے ، کہہ دیجئے ! کہ میں توخالص اپنے رب ہی کی عبادت کرتاہوں ، تم اس کےسواجس کی چاہوعبادت کرتے رہو کہہ دیجئے ! کہ حقیقی نقصان اٹھانےوالے وہ میں جواپنےآپ اوراپنےاہل کوقیامت کےدن نقصان میں ڈالیں گے یاد رکھوکہ واضح اورصریح نقصان ہے الزمر ۔/( 11 ۔ 15 )

سوم : یہ کہ عمل عقیدہ صحیحہ اورایمان کی اساس پرمبنی ہو، کیونکہ عمل چھت کی طرح ہے اورعقیدہ بنیاد اوراساس ہے ۔

اللہ تبارک وتعالی کاارشاد ہے :

جوشخص نیک عمل کرے وہ مردہویاعورت لیکن باایمان ہو النحل /(97)

تویہاں پرعمل کوایمان سے مقیدکیا ہے ۔

اوراس مفہوم کوبہت سی آیات بیان کرتی ہیں ،

مثلااللہ تعالی کاغیرمومنوں کے اعمال کے متعلق فرمان ہے :

اورانہوں نےجواعمال کیے تھے ہم نےان کی طرف بڑھ کرانہیں پراگندہ ذروں کی طرح کردیا افرقان /( 23 )

اوراللہ تبارک وتعالی کاارشاد ہے :

اورکافروں کےاعمال اس چمکتی ہوئی ریت کی طرح ہیں جوچٹیل میدان میں ہو اورجسے پیاسا شخص دورسے پانی سمجھتا ہو النور /( 39 )

اوراللہ سبحانہ وتعالی کافرمان ہے :

ان کےاعمال کی مثال اس را کھ کی طرح ہے جس پرتیزہواآندھی والے دن چلے۔۔۔ ابراھیم /( 18 )

اس کےعلاوہ اورآیات جس طرح کہ پہلے وضاحت گزرچکی ہے ۔ .

عقیدہ
اسلام سوال و جواب ویب سائٹ میں دکھائیں۔