اتوار 21 جمادی ثانیہ 1446 - 22 دسمبر 2024
اردو

عمل صالح کی شرطیں

سوال

وہ کونسی شروط ہیں جو کہ کسی عمل میں پائی جائیں تووہ صالح بن جائے؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

شیخ شنقیطی رحمہ اللہ تعالی کاقول ہےکہ :

اللہ تعالی کااس آیت کریمہ میں فرمان :

وہ لوگ جونیک اورصالح عمل کرتےہیں الکہف ۔/(2)

اس فرمان کی مرادکودوسری آیات نےبیان کردیاہےجواس پردلالت کرتی ہیں کہ عمل صالح ہونےکےلئےتین امورکاہوناضروری ہے :

اول : وہ عمل نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی لائی ہوئی شریعت کےمطابق ہو ۔

توجوعمل بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کےلائےہوئےطریقےکےمخالف ہووہ عمل صالح نہیں بلکہ وہ باطل ہے ۔

اللہ تبارک وتعالی کاارشادہے :

رسول (صلی اللہ علیہ وسلم) تمہیں جودیں وہ لےلو ۔۔۔ الحشر ۔/(7)

اورفرمان ربانی ہے :

جس نےرسول (صلی اللہ علیہ وسلم) کی اطاعت کی اس نےاللہ تعالی کی اطاعت کی النساء ۔/(10)

اوراللہ سبحانہ وتعالی کافرمان ہے :

کیاان لوگوں نے(اللہ تعالی کے) ایسےشریک (مقررکررکھے) ہیں جنہوں نےایسے احکام دین مقررکردیئےہیں جواللہ تعالی کےفرمائےہوئےنہیں الشوری ۔/(21)

اس کےعلاوہ اوربھی آیات ہیں ۔

دوم : عمل کرنےوالااپنےعمل میں مخلص ہواوراسےصرف اللہ تعالی کےلئےہی کرے جوکہ اس کےاوراللہ تعالی کےدرمیان ہو ۔

اللہ تبارک وتعالی کافرمان ہے :

انہیں اس کےسواکوئی حکم ہی نہیں دیاگیاکہ صرف اللہ تعالی کی عبادت کریں اسی کےلئےدین کوخالص رکھیں البینۃ ۔/(5)

اوراللہ عزوجل کاارشاد ہے :

آپ کہہ دیجئے کہ مجھے حکم دیاگیاہے کہ اللہ تعالی کی اس طرح عبادت کروں کہ اسی کے لئے عبادت کوخالص کرلوں ، اورمجھے حکم دیاگیاہے کہ میں سب سے پہلا فرماں برداربن جاؤں ، کہہ دیجئے ! کہ مجھے تواپنے رب کی نافرمانی کر تے ہوئے بڑ ے دن کے عذاب کا خوف لگتا ہے ، کہہ دیجئے ! کہ میں توخالص اپنے رب ہی کی عبادت کرتاہوں ، تم اس کےسواجس کی چاہوعبادت کرتے رہو کہہ دیجئے ! کہ حقیقی نقصان اٹھانےوالے وہ میں جواپنےآپ اوراپنےاہل کوقیامت کےدن نقصان میں ڈالیں گے یاد رکھوکہ واضح اورصریح نقصان ہے الزمر ۔/( 11 ۔ 15 )

سوم : یہ کہ عمل عقیدہ صحیحہ اورایمان کی اساس پرمبنی ہو، کیونکہ عمل چھت کی طرح ہے اورعقیدہ بنیاد اوراساس ہے ۔

اللہ تبارک وتعالی کاارشاد ہے :

جوشخص نیک عمل کرے وہ مردہویاعورت لیکن باایمان ہو النحل /(97)

تویہاں پرعمل کوایمان سے مقیدکیا ہے ۔

اوراس مفہوم کوبہت سی آیات بیان کرتی ہیں ،

مثلااللہ تعالی کاغیرمومنوں کے اعمال کے متعلق فرمان ہے :

اورانہوں نےجواعمال کیے تھے ہم نےان کی طرف بڑھ کرانہیں پراگندہ ذروں کی طرح کردیا افرقان /( 23 )

اوراللہ تبارک وتعالی کاارشاد ہے :

اورکافروں کےاعمال اس چمکتی ہوئی ریت کی طرح ہیں جوچٹیل میدان میں ہو اورجسے پیاسا شخص دورسے پانی سمجھتا ہو النور /( 39 )

اوراللہ سبحانہ وتعالی کافرمان ہے :

ان کےاعمال کی مثال اس را کھ کی طرح ہے جس پرتیزہواآندھی والے دن چلے۔۔۔ ابراھیم /( 18 )

اس کےعلاوہ اورآیات جس طرح کہ پہلے وضاحت گزرچکی ہے ۔ .

ماخذ: اضواءالبیان جلدنمبر ۔( 4 ۔صفحہ نمبر ۔9 ۔10 )