"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
والدین کی اطاعت کے کیا اصول و ضوابط ہیں؟ یہ بات تو مسلمہ ہے کہ اسلام نے والدین کی اطاعت پر بہت زور دیا ہے، بلکہ اللہ تعالی نے والدین کی اطاعت کو اپنی اطاعت کے ساتھ منسلک کیا ہے، لیکن ایسے میں کیا کیا جائے جب والدین بچوں کی تربیت کے حوالے سے دخل اندازی کریں!؟ مثلاً: میں اپنے بیٹے کو کہتی ہوں کہ جلدی مت سویا کرے؛ کیونکہ میرا بیٹا اس طرح جلدی بیدار ہو کر مجھے سونے نہیں دیتا، اس صورت حال میں میرے والدین مجھے کہتے ہیں کہ بیٹے کو اپنی مرضی سے سونے اور جاگنے دو! تو ایسی صورت میں کیا حکم ہے؟ کیا میں اپنے بیٹے کی ایسے طریقے سے تربیت کر سکتی ہوں جو مجھے اچھا لگے اور شریعت سے متصادم نہ ہو؟ مجھے آپ کا مشورہ درکار ہے۔
الحمد للہ.
درج ذیل صورتوں کے علاوہ والدین کی اطاعت واجب ہے:
اس بارے میں مزید کے لیے آپ سوال نمبر: (214117) کا جواب ملاحظہ کریں۔
آپ کے بیٹوں کی تربیت کے متعلق والدین سے اختلاف کے بارے میں آپ دیکھیں گی کہ اگر والدین جس چیز کا حکم دے رہے ہیں وہ گناہ کا کام ہے، یا ان کے حکم سے آپ کو تکلیف پہنچے گی، یا بیٹوں کو تکلیف پہنچے گی، یا والدین کوئی ایسا حکم کریں جس میں آپ پر یا آپ کے بیٹوں پر مشقت ہوگی تو ان تمام تر حالات میں والدین کی اطاعت آپ پر واجب نہیں ہے۔
لیکن اس کا مطلب یہ ہر گز نہیں ہیں ہے کہ والدین کے حکم کو سختی اور تلخی کے ساتھ مسترد کر دیں، بلکہ نرمی اور دھیمے انداز میں ان سے بات کریں، نیز کوشش کریں کہ جس قدر ممکن ہو سکے والدین کے سامنے ان کی بات کی مخالفت نہ کریں۔
اور اگر والدین کا حکم مذکورہ تینوں صورتوں کے تحت نہیں آتا تو پھر والدین کی اطاعت واجب ہے۔
کیونکہ آپ کو بھی تو یہی پسند ہے کہ آپ کا بیٹا آپ کا تابعدار ہو، تو اسی طرح آپ کے والدین بھی یہی پسند کرتے ہیں کہ آپ بھی اپنے والدین کی تابعدار بن کر رہیں، اگر والدین کے ساتھ نیکی کا بدلہ قرض ہوتا ہے تو اسی طرح والدین کی نافرمانی بھی انسان کے سامنے آ ہی جاتی ہے۔
آپ بھر پور کوشش کریں کہ والدین کے ساتھ نرمی اور پیار کے ساتھ معاملات نمٹائیں، ان کے ساتھ شفقت کے ساتھ پیش آئیں، ان کی تکریم کریں، اور بساط بھر ان کے ساتھ حسن سلوک کریں ۔
واللہ اعلم