"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
اگر انسان وضوء كر كے موزوں پر مسح كرے اور مسح كى مدت كے دوران نماز سے قبل موزے اتار دے تو كيا اس كى ادا كردہ نماز صحيح ہو گى يا كہ موزے اتارنے سے وضوء ٹوٹ جائيگا ؟
الحمد للہ.
والسلام على رسول اللہ و بعد:
سب تعريفات اللہ كے ليے ہيں، اور اللہ كے رسول صلى اللہ عليہ وسلم پر درود و سلام كے بعد:
اگر كوئى شخص مسح كرنے كے بعد موزے يا جرابيں اتار دے تو اہل علم كے صحيح قول كے مطابق اس كى طہارت باطل نہيں ہوگى، اس ليے كہ جب آدمى موزے يا جراب پر مسح كرتا ہے تو تو شرعى دليل كى بنا پر اس كا وضوء اور طہارت مكمل ہو جاتى ہے، چنانچہ جب وہ اسے اتار دے تو شرعى دليل كے مقتضى سے ثابت شدہ طہارت شرعى دليل كے بغير ختم نہيں ہو سكتى، اور جراب يا موزے اتارنے والے كا وضوء ٹوٹنے كى كوئى دليل نہيں ملتى.
اس بنا پر اس كا وضوء باقى ہے، شيخ الاسلام ابن تيميہ اور اہل علم كى ايك جماعت كا اختيار كردہ قول يہى ہے، ليكن اگر اس نے موزے يا جرابيں اتارنے كے بعد دوبارہ پہن ليے اور مستقبل ميں ان پر مسح كرنا چاہا تو ايسا نہيں كر سكتا، كيونكہ موزے اس طہارت كے بعد پہننے ضرورى ہيں جس ميں پاؤں دھوئے گئے ہوں، اہل علم كى كلام كے مطابق تو ميرے علم ميں يہى ہے.
واللہ تعالى اعلم .