اسلام سوال و جواب کو عطیات دیں

"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "

حرام کمائي والے کے پاس افطاری کرنا

31-07-2013

سوال 37711

کیاہم ایسے شخص کی دعوت افطار قبول کرسکتے ہیں جس کی زيادہ کمائي حرام کی ہو ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.


جب کسی شخص کا زيادہ مال حرام کمائي کا ہوتواس کی دعوت قبول کرنا جائز ہے ۔

کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی یھودیوں کی دعوت قبول کی تھی حالانکہ اللہ تعالی نے یھودیوں کی صفات میں یہ کہا ہے کہ وہ سودخور ہیں اورلوگوں کا مال حرام طریقے سے کھاتے ہیں ، بعض سلف صالحین سے بھی اسی طرح کا قول ثابت ہے :

اس کی بکری تیرے لیے ہے اوراس کا خرچہ اس پر ۔

اسی طرح آپ کے لیے جائز ہے کہ آپ اس کی دعوت قبول نہ کریں تا کہ اسے تنبیہ ہواوروہ حرام کمائی سے باز آجائے ، اوراگر ایسا کرنا اس پر اثرانداز ہو تو بہتر بھی یہی ہے کہ اس کی دعوت قبول نہ کی جائے تا کہ وہ اس برائي کوترک کردے ۔

واللہ اعلم .

روزوں کے مسائل
اسلام سوال و جواب ویب سائٹ میں دکھائیں۔