الحمد للہ.
جب کسی شخص کا زيادہ مال حرام کمائي کا ہوتواس کی دعوت قبول کرنا جائز ہے ۔
کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی یھودیوں کی دعوت قبول کی تھی حالانکہ اللہ تعالی نے یھودیوں کی صفات میں یہ کہا ہے کہ وہ سودخور ہیں اورلوگوں کا مال حرام طریقے سے کھاتے ہیں ، بعض سلف صالحین سے بھی اسی طرح کا قول ثابت ہے :
اس کی بکری تیرے لیے ہے اوراس کا خرچہ اس پر ۔
اسی طرح آپ کے لیے جائز ہے کہ آپ اس کی دعوت قبول نہ کریں تا کہ اسے تنبیہ ہواوروہ حرام کمائی سے باز آجائے ، اوراگر ایسا کرنا اس پر اثرانداز ہو تو بہتر بھی یہی ہے کہ اس کی دعوت قبول نہ کی جائے تا کہ وہ اس برائي کوترک کردے ۔
واللہ اعلم .