اسلام سوال و جواب کو عطیات دیں

"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "

جدید مسلمان دین کی تعلیم حاصل کرنا چاہتا ہے

03-04-2012

سوال 20267

میرا سوال بہت ساری اشیاء پر مشتمل ہے ، میں کچھ عرصہ قبل مسلمان ہواہوں ابتداء میں حسب استطاعت میں سب نمازوں کی پابندی کرتا تھا ( میں عربی نہیں جانتا ) مجھے ایک شخص کہنے لگا کہ عربی زبان آنی واجب ہے تو بالاخرمیں نماز سے رک گيا ۔
میں ہردن اپنے رب کےمتعلق کئ ایک بار سوچ وبچار کرتا ہوں ، اوراسلامی تعلیمات کی پیروی کرتا ہوں ، لیکن میں کچھ ایسی چیزوں سے نہیں رک سکتا جن کے متعلق مجھے علم ہے کہ وہ اشیاء غلط ہیں ۔
جب سے اللہ تعالی نے مجھے ھدایت نصیب فرمائ ہے میں اپنی زندگی پہلے سے بہت افضل اوراپنے اندرتبدیلی محسوس کرتا ہوں ، اورمجھے اب پہلے سے زيادہ سعادت حاصل ہورہی ہے ، میں روزانہ اتنی شراب نوشی کرتا تھا کہ اس کی جھاگ تک نہیں چھوڑتا تھا اوراب مطلقا شراب نوشی نہیں کرتا اوراسی طرح میں اپنارامال جو‎ۓ میں لگا دیتا تھا لیکن اب تقریبا بالکل نہیں کھیلتا ۔
اورجب میں ان غلط اشیاء کا ارتکاب کرتا ہوں تومجھے ان کے غلط ہونے کا احساس ہوتا ہے ، میں نہیں چاہتا کہ اپنی زندگی کے پہلے دورکی طرف واپس پلٹوں ، میں محسوس کرتا ہوں کہ اللہ تعالی نے مجھے ایسے طریقوں سے ھدایت نصیب فرماۓ گا جن کا مجھے علم ہی نہیں ، مجھے یہ اس کا شعورنہیں ہوتا کہ میں کوئ گناہ کررہا ہوں صرف اتنا ہوتا ہے کہ میں یہ کیوں کررہا ہوں ۔۔ میں نے اپنے ساتھ کام کرنے والے کئ ایک مسلمانوں سے سوال کیاحتی کہ انٹرنیٹ پربھی ایک شخص سے ملاقات ہوئ تواس سے کہا کہ مجھےنمازکا صحیح طریقہ سکھا دیں اوراسی طرح کچھ دوسرے امورمیں بھی تعاون کریں ۔۔ لیکن میرے اسٹریلوی ہونے کے ناطے وہ اسے محسوس نہیں کرتے کہ میں اپنے اسلام میں سنجیدہ ہوں اس لیے وہ اس میں تردد اورشک کا شکار رہتے ہیں ۔ میں ذاتی طور پرکوئ اچھا شخص نہيں ہوں لیکن اتنا تو ہے کہ میری حالت پہلے سے بہت بہتر اورافضل ہے ، مجھے اللہ تعالی کے حکم وتعاوت سے علم ہے کہ میں کامیابی حاصل کروں گا ۔
اب بھی میرے سامنے بہت سی سیکھنے والی اشیاء ہیں ، آپ سے گزارش ہے کہ آپ کچھ نصیحت فرمائيں ، اورکیا مجھ پرواجب ہے کہ میں اکیلا ہی کوشش کروں یا کہ مسلمانوں سے مدد وتعاون طلب کروں باوجود اس کے محسوس توایسے ہی ہوتا ہے کہ وہ میری مدد کرنے پرتیار نہیں ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

ابتدا میں اورآخرمیں بھی اللہ تعالی ہی کی تعریفات ہیں ، اورہمیشہ اوردائمی اسی کا شکر ہے ، وہ جس پرچاہتا ہے ھدایت کا انعام واحسان کرتا اورجس پرچاہتا ہے سعادت کی نعمت کرتا اوراپنے بندوں کوگمراہی و ضلالت سے نجات دیتا ہے اورقیامت تک اپنے ولیوں کا معاون ومدد گار ہے ۔

مسلمان بھائ آپ کوھدایت کی نعمت حاصل ہونے پرمبارکباد دینے کے بعد ہم آپ کے لیے اللہ تعالی سے موت تک ثابت قدمی کی دعا کرتے ہیں ۔

جب آپ نےدین اسلام کی قبولیت اورجس گمراہی پر آپ کی پرورش ہوئ اسے ترک اور اوراس شرک جس سے آپ کوروکا گيا تھا اجتناب کرنےکا سوچا تویہ ایک عظيم فیصلہ تھا ، مسلمانوں کے نۓ بننے والے بھائ آپ کوخوش آمدید ، اوراس ویپ سائٹ کے ایک عزیز وکریم زائرآپ کومرحبا ۔

ابتدامیں ہم آپ کویہ بتاتے چلیں کہ انسان اس دنیا میں ایک عظيم امتحان وابتلاء سے گزرتا ہے جس میں اسےموت تک صبر وثابت قدمی اورعزم ہمت کی ضرورت رہتی ہے ۔

اللہ سبحانہ وتعالی کافرمان ہے :

اے انسان ! تو اپنے رب سےملنے تک یہ کوشش اورتمام کام اورمحنتیں کرکے اس سے ملاقات کرنے والا ہے الانشقاق ( 7 ) ۔

جن اشیاء میں اللہ تعالی اپنے بندوں کوابتلاو امتحان میں مبتلاکرتا ہے ان میں بندوں پر اللہ تعالی کے فرض کردہ واجبات و فرائض ہیں ، مثلا نمازيں ، روزے ، زکا ۃ ، حج ، اورباقی ساری عبادات ، اورجن اشیاء سے اللہ تعالی نے منع فرمایا ہے وہ بھی اس میں شامل ہيں ، مثلا جھوٹ ، دھوکہ ، زنا کاری ، لواطت ، اور باقی سب حرام کردہ اشیاء ۔

تا کہ اللہ تعالی پکے اورسچے مومن کودیکھے جواللہ تعالی کےان احکام و اوامر پر عمل پیرا ہوتا ہے تواسے جنت میں داخلہ مل سکے ، اورجھوٹے کذاب اورمنافق جو کہ اللہ تعالی کی اطاعت و فرمانبرداری کو ترک کرتا ہے تو اللہ تعالی اسے جہنم میں داخل کرے ۔

اللہ تعالی آپ کوتوفیق سے نوازے ، آپ اللہ تعالی کے اوامر کی تعلیم میں پوری کوشش اورجدوجھد کریں تا کہ ان پرعمل پیرا ہو سکیں اور اللہ تعالی کی حرام کردہ اشیاء کا بھی علم حاصل کریں تا کہ آپ اس سے اجتناب کرسکیں ۔

اللہ تعالی کے اوامر اورنواہی بہت ہیں ، جہنیں ایک ہی جگہ پرذکرکرنا مشکل ہے ، لیکن ہم آپ کواپنی اسی ویپ سائٹ پرہی اس کے متعلق سوالات کے ارقام بتا دیتےہیں جوکہ دین حنیف کی تعلیم کے سلسلےمیں کیے گۓ ہیں ، آپ ان سوالوں کے جوابات پڑھ کر ان سے مستفید ہوسکتے ہیں ان شاء اللہ آپ کے لیے نفع مند ہوں گے ۔

آپ نے اپنے سوال کا اس بات کا ذکرکیا ہے کہ عربی زبان سیکھنی واجب ہے ، تویہ بات ہے تو صحیح لیکن اس میں پوری عربی زبان سیکھنے کی ضرورت نہيں اورنہ ہی پوری سیکھنی واجب ہے بلکہ صرف اتنی واجب ہے جو آپ کے دینی امورو احکام کی ضرورت ہے ۔

اس سلسلے میں آپ سوال نمبر ( 6524 ) کومطالعہ کریں ، آپ کا عربی زبان کونہ جاننا اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ آپ نماز پڑھنا ہی ترک کردیں ، اس لیے کہ آپ انتی استطاعت رکھتے ہیں کہ اپنی نمازمیں پڑھنے والی اشیاء بہت ہی کم وقت میں سیکھ لیں ، اورسیکنے تک آپ وقت پرنماز پڑھنے کی کوشش کریں ، اوراپنی استطاعت کے مطابق اسے ادا کریں ۔

کیونکہ اللہ سبحانہ وتعالی کا فرمان ہے :

اللہ تعالی کسی کواتنا ہی مکلف بناتا ہے جتنی اس ميں استطاعت ہو ۔

اورنماز کی کیفیت کے بارہ میں آپ سوال نمبر( 13340 ) کا جواب اسی ویپ سائٹ پرملاحظہ کریں ، اورمذید فائدے کےلیے سوال نمبر ( 8580 )  اور ( 11040 ) کے جوابا ت ملاحظہ کریں ۔

اورآخرمیں ختم کرنے سے قبل آپ کویہ نصحیت کرتے ہیں کہ آپ اپنے ملک میں اسلامی مرکزتلاش کریں اوران مسلمانوں سے دوستی لگائيں جودین اسلام کوصحیح طورپر سمجھتے اوراس پرعمل پیرا ہوں ۔

اوراس کے ساتھ ساتھ صحیح اور موثوق ویپ سائٹس کی متابعت نہ بھولیں ، اورحسب استطاعت ان سے استفادہ کرنے کوشش کریں ۔

اورہم آپ کویہ کہيں گے کہ ہم آپ اورآپ جیسے دوسرے لوگوں جوکہ نفع منداشیاء کے حصول پرحریص ہوتے ہيں کی خدمت کےلیے ہمہ وقت موجود ہیں اورآپ کی راہنمائ کے لیے اپنی استطاعت کے مطابق آپ کی خدمت میں معلومات مہیا کرتے رہیں گے ، ان شاء اللہ تعالی ۔

آپ ہمارے ساتھ رابطہ رکھیں اللہ تعالی آپ کواپنی حفظ امان میں رکھے والسلام ۔

واللہ اعلم .

نماز غیر مسلموں کو دعوت
اسلام سوال و جواب ویب سائٹ میں دکھائیں۔