الحمد للہ.
ان کے لیے واجب ہے کہ وہ لوگوں کے ساتھ ہی روزے رکھيں اورنماز عیدین بھی اپنے ملک کے مسلمانوں کے ساتھ ہی ادا کریں ، کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :
( چاند دیکھ روزہ رکھو اورچاند دیکھ کر ہی عید الفطر مناؤ اوراگر چاند چھپ جائے ( یعنی آسمان ابرآلود ہو ) تو شعبان کے تیس یوم پورے کرو ) صحیح بخاری اورصحیح مسلم ۔
روزے رکھے اورعید الفطر منانے کے حکم سے مراد یہ ہے کہ جب رؤیت ھلال آنکھ سے ثابت ہوجائے یا پھر ان وسائل سے جن میں آنکھ استعمال ہوتی ہے مثلا دوربین وغیرہ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :
( روزہ اسی دن ہے جس دن تم روزہ رکھو ، اورفطر اسی دن ہے جس دن تم عیدالفطرکرو، اورعیدالاضحی جب تم قربانی کرو ) سنن ابوداود حدیث نمبر ( 2324 ) سنن ترمذی حدیث نمبر ( 697 ) علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے صحیح ترمذی ( 561 ) میں اسے صحیح کہا ہے ۔
اللہ تعالی ہی توفیق بخشنے والا ہے ، اللہ تعالی ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم ان کی آل اورصحابہ کرام پر اپنی رحمتوں کا نزول فرمائے ۔ .