الحمد للہ.
جب کسی شخص کی بیوی، دو بیٹیاں، ایک بیٹا، اور والدہ وراث بنیں تو ترکہ کی تقسیم مندرجہ ذیل ہوگی:
بیوی کا آٹھواں حصہ ہوگا؛ جیسا کہ فرمانِ باری تعالی ہے: ( فَإِنْ كَانَ لَكُمْ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَكْتُمْ )اگر تمہاری اولاد ہوتو تمہاری بیویوں کیلئے ترکے کا آٹھواں حصہ ہوگا۔ النساء/12
ماں کو چھٹا حصہ ملے گا، جیسا کہ فرمانِ باری تعالی ہے: ( وَلِأَبَوَيْهِ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا السُّدُسُ مِمَّا تَرَكَ إِنْ كَانَ لَهُ وَلَدٌ )اگر میت کی اولاد ہوتو والدین میں سے ہر ایک چھٹے حصے کا مستحق ہوگا۔ النساء/11
اور باقی ترکہ اولاد پر تقسیم کردیا جائے گا، جس میں لڑکے کو لڑکی سے دوگنا ملے گا، جیسا کہ فرمانِ باری تعالی ہے: ( يُوصِيكُمُ اللَّهُ فِي أَوْلَادِكُمْ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنْثَيَيْنِ ) اللہ تعالی تمیں تمہاری اولاد کے بارے میں وصیت کرتا ہے، کہ لڑکے کو لڑکی سے دوگنا دیا جائے گا۔ النساء/11
چنانچہ اگر میت کی پراپرٹی ، زمین وغیرہ کی شکل میں دیگر وراثت بھی ہوتو ساری جائیداد کے 96 حصے کئے جائیں گے۔
بیوی: آٹھواں حصہ: 12 حصص
ماں: چھٹا حصہ: 16 حصص
اور باقیماندہ کو اولاد پر تقسیم کیا جائے گا کہ لڑکے کو لڑکی سے دو گنا دیا جائے چنانچہ:
ہر بیٹی کو: 17 حصص
اور لڑکے کو: 34 حصص ملے گیں۔
جبکہ سوال میں مذکور مبلغ (2468) دینار کی تقسیم مندرجہ ذیل ہوگی:
بیوی: رقم کا آٹھواں حصہ: 310.75 دینار
ماں: رقم کا چھٹا حصہ: 414.3 دینار
اور باقیماندہ کو اولاد پر تقسیم کیا جائے گا کہ لڑکے کو لڑکی سے دو گنا دیا جائے چنانچہ:
ہر بیٹی کو:440.2 دینار
اور لڑکے کو: 880.45 دینار ملیں گے۔
واللہ اعلم .