جمعہ 21 جمادی اولی 1446 - 22 نومبر 2024
اردو

مورمن فرقہ کےبعض لوگ اس کےپاس آکراس کےدین میں شکوک وشبھات پیدا کرتے ہیں؟

9461

تاریخ اشاعت : 18-01-2004

مشاہدات : 6661

سوال

میں مسلمان اور امریکہ میں رہائش پذیر ہوں سکول میں عیسائیوں کی طرف سے میرے عقیدے کے ساتھ مذاق اور اس کی تحقیرکی جاتی ہے ۔
حتی کہ کچھ مورمن عیسائی مجھے عیسائیت کی دعوت دینےآئے ، توکیایہ عیسا ئی ہیں یاان کا کو ئی فرقہ ہے اوروہ کہتے ہیں کہ اگراسلام ایسےہی ہوتا توان کی کتاب کو جھٹلاتا ، تو مجھے کیا کرناچا ہئے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.


عظیم بھائی آپ کو یہ یقینی علم ہونا چا ہئےکہ دین اسلام ہی وہ دین ہے جوکہ اللہ تعالی کا پسندیدہ دین اور دین حق ہے اللہ تعالی اس دین اسلام کے علاوہ کسی سے بھی کوئی ااور دین قبول نہیں کر ے گا ۔

اور یہ دین اللہ وحدہ لاشریک کی عبادت اور اس کے رسول محمدصلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع پرقائم اورمبنی ہےاور شہادہ لاالہ الااللہ محمدرسول اللہ کاتقاضہ بھی یہی ہے ۔

تو جب مسلمان کے دل میں یہ اعتقا د جاگزیں ہو جا‎ئے تو اسے کسی معتر ض کااعتراض اورمذاق کرنے وا لے کا مذاق کوئی نقصان نہیں دے گااور نہ ہی اسے کسی وہم میں ڈا لےگابلکہ اسے چا ہۓ کہ وہ اللہ تعالی کی طرف لوگوں کو دعوت دےاور اللہ تعالی کے دین پرعمل کرے اوراسے یہ کہنا چاہۓ کہ میں مسلمانوں میں سےہوں جیساکہ فرمان باری تعالی ہے :

اور اس شخص کی بات سے زیا دہ اچھی کس کی بات ہے جو کہ اللہ کی طرف بلائےاوراعمال صالحہ کر ےاور کہے کہ میں یقینامسلمانوں میں سے ہوں

اوراللہ سبحانہ وتعالی کافرمان ہے :

جوآپ کو حکم دیاجارہا ہے اسے لوگوں کوکھول کر سنادیجۓ اورمشر کوں سے اعراض کریں اورمنہ پھیر لیں آپ سے جومذاق اورمسخرا پن کر تے ہیں ان کی سزا کے لۓ ہم کافی ہیں ، جو اللہ تعالی کے ساتھ دوسر ے معبو د مقرر کرتے ہیں انہیں عنقریب معلوم ہوجائے گا

اور عیسائی بھی انہیں مشرکوں میں سےہیں کیونکہ وہ مسیح اور ان کی ماں کی عبادت کر تے ہیں اور اسی طرح وہ صلییب کی بھی عبادت کر تے ہیں تو آپ ان کی پرواہ نہ کریں اور نہ ہی ان کے اس مذاق کی پرواہ کریں بلکہ ان سے اعراض کریں اور نہ ہی ان کےساتھ مناقشہ وغیرہ میں پڑھیں تاکہ وہ آپ کواپنے شبہات کے ساتھ دین میں تشویش میں نہ ڈال دیں اور اگریہ ممکن ہوسکے توآپ اپنایہ سکول بدل کردوسرےسکول میں چلے جائیں جس میں آپ کویہ مشکلات پیش نہ آئیں ۔

اور یہ فرقہ مورمن یامرمن ظاہرتویہی ہوتاہے کہ یہ عیسائیوں میں سے ہی ہے اس کی دلیل یہ ہے کہ انہوں نے اپنی کتاب انجیل کاذ کر کیاہے اورانکایہ قول بھی اس کی دلیل ہے کہ : اگراسلام ایساہی ہو تویعنی وہ یہ مراد لیتے ہیں کہ ان کے دین کے خلاف ہوتاتو ان کی اس کتاب کو جھٹلاتا ۔

تویہ ان کی جہالت اور معاملہ کی اصلییت کوچھپاناہے ، اسلام اس انجیل کی تکذیب نہیں کرتاجواللہ تعالی نے عیسی علیہ السلام پرنازل فرمائی تھی بلکہ قرآن تواس کی اور اس سے پہلی جتنی کتابیں ہیں ان سب کی تصدیق کرتاہے لیکن اسلام توصرف عیسائیوں کے دین کو جھٹلاتا ہے جنہوں نے عیسی اورانکی ماں علیہماالسلام کواللہ تعالی کے علاوہ دواورمعبودبنارکھے ہیں اوراسی طرح اسلام ان انجیلوں کوبھی جھٹلاتا ہے جو کہ منحرف شدہ اور عیسائیوں کے پاس موجودہیں ۔

اللہ سبحانہ وتعالی نے تورات اورانجیل کاذکر کر نے کے بعدفرمایاہے :

اور ہم نے آپ کی طرف کتاب کو حق کے ساتھ نازل فرمایا جو کہ اپنے سے پہلی کتابوں کی تصدیق کر نے والی ہے

یعنی قرآن کریم اپنے سے پہلی کتابوں کی مثلا تورات اورانجیل کی تصدیق کر نے والا ہے اور ان عیسائیوں کےدین سےتو مسیح بن مریم علیہ السلام نےبرات کا اظہارکیاہے اورقیامت کے دن بھی اس سے برات کا اظہار کرینگے ۔

جیسا کہ اللہ عزوجل کافرمان ہے :

یقیناان لوگوں نے کفر کا ارتکاب کیا جنہوں نےیہ کہا کہ بیشک اللہ ہی مسیح بن مریم ہے اور مسیح ( علیہ السلام ) نےکہا اے بنو اسرائیل اللہ کی عبا دت کروجو کہ میر ا اور تمہارا بھی رب ہے }

اور اللہ عزوجل کاارشادمبارک ہے :

اور جب اللہ تعالی کہے گا اےعیسی بن مریم کیا تو نے ان لوگوں کو کہا تھا کہ مجھے اور میری ماں کوبھی اللہ کے علاوہ معبود بنالو عیسی (علیہ السلام ) کہیں گےمیں توتجھ کو پاک سمجھتاہوں مجھے یہ کسی طرح بھی زیبا نہ تھا کہ میں ایسی بات کہتا جس کے کہنے کا مجھے کوئی حق نہیں اگرمیں نے کہا ہوتاتو تجھے اس کا علم ہوگاتو تومیر ے دل کے اندر کی باتوں کوبھی جانتا ہے اور میں تیرے نفس میں جو کچھ ہے اس کو نہیں جانتا بیشک تو تما م غیبوں کا جاننے والا توہی ہے میں نےتوان سےاور کچھ نہیں کہا مگرصرف وہی کہ جوتو نے مجھ سے کہنے کوفرمایا تھا کہ تم اللہ کی بندگی اور اس کی عبادت کروجوکہ میرا اور تمہارابھی رب ہے میں ان پر اس وقت تک گواہ رہا جب تک کہ میں ان میں تھاپھر جب تو نے مجھے اٹھالیاتوتوہی ان پر مطلع رہااورتوہرچیزکی پوری خبررکھتاہے

ہم اللہ تعالی سے دعا گوہیں کہ وہ آپ کودین اسلام پر ثابت قدم رکھے اور شر یرلوگوں کے شرسے محفوظ رکھے اور اللہ تعالی ہمارے نبی محمدصلی اللہ علیہ وسلم اور ان کی آل اور صحابہ ا کرام پرر حمتیں نازل فرماۓ ۔آمین ۔ .

ماخذ: الشیخ عبدالرحمن البراک