جمعرات 9 شوال 1445 - 18 اپریل 2024
اردو

ماه رمضان اورخيروبهلائي

تاریخ اشاعت : 19-01-2009

مشاہدات : 2386

ماه رمضان اورخيروبهلائي


اس اللہ تعالي كي تعريف ہےجوسب مخلوقات كا رب اورسب خفيہ اشياء كو جاننےوالا ہے، نيتوں اورسينےكےبھيدوں پرمطلع ہے، ميں اس سبحانہ وتعالي كي حمدوتعريف كرتا ہوں جس نےخصوصا ہميں بہت سي عظيم وجليل نعمتوں سےنوازا، اوراس اللہ كا شكر كرتا ہوں جس نےہميں مختلف قسم كي انواع واصناف كي جود وكرم سےبدلہ ديا، اور ميں گواہي ديتا ہوں كہ اللہ تعالي كے سوا كوئي معبود برحق نہيں وہ اكيلاہےاس كا كوئي شريك نہيں، اور ميں گواہي ديتاہوں كہ محمد صلي اللہ عليہ وسلم اس كےبندےاور رسول ہيں، اے اللہ اپنےبندے اوررسول محمد صلي اللہ عليہ وسلم پر اور ان كي آل اور صحابہ كرام پر اپني رحمتوں كا نزول فرما.

اما بعد:

ماہ رمضان المبارك خيروبركت اوراحسان كا مہينہ ہے، اوريہ مہينہ فضيلت والا ہے، اور اس ماہ مبارك ميں كيےگئےاعمال صالحہ كي بہت زيادہ فضيلت ہے، اس ماہ مبارك ميں دوسرے مہينوں كي بنسبت نفس زيادہ ہشاش بشاش اور چست ہوتےہيں كيونكہ اس ماہ مبارك ميں شيطانوں كي جكڑ ديا جاتا ہے، اور اللہ تعالي كي جانب رجوع كرنےوالوں كي كثرت ہوجاتي ہے، اور رمضان المبارك اور دوسرے مہينوں ميں خيروبھلائي كےبہت سےكام ہيں ليكن يہ كام رمضان المبارك ميں تواور بھي زيادہ ضروري ہيں ان ميں چند ايك اعمال مندرجہ ذيل ہيں:

1 -  اخلاص نيت:

فرمان باري تعالي ہے:

{اور انہيں اس كےسوا كوئي حكم نہيں ديا گيا كہ صرف اللہ كي عبادت كريں اس كےليے دين كوخالص ركھيں، ابراھيم حنيف  كےدين پراورنماز قائم ركھيں اورزكاۃ ادا كريں يہي دين سيدھي ملت كاہے} البينۃ ( 5 )

2 الله تعالي كےليے توبه كي تجديد:

ابوھريرہ رضي اللہ تعالي بيان كرتےہيں كہ رسول كريم صلي اللہ عليہ وسلم نےفرمايا:

جس نےمغرب كي جانب سےسورج طلوع ہونےسےقبل توبہ كرلي اللہ تعالي اس كي توبہ قبول فرمالےگا. صحيح  ( 3- 27 ).

3 -  ايمان اوراجروثواب كي نيت سےرمضان المبارك كےروزے ركھنا:

 رسول كريم صلي اللہ عليہ وسلم نےفرمايا:

جس نےبھي رمضان ميں ايمان اوراجروثواب كي نيت سےرمضان كےروزے ركھےاس كے پہلے تمام گناہ معاف كرديےجاتےہيں.  صحيح بخاري حديث نبمر ( 38 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 759 ) .

4  -  ايمان اوراجروثواب كي نيت سےرمضان كاقيام كرنا:

رسول كريم صلي اللہ عليہ وسلم نےفرمايا:

جس نےبھي رمضان ميں ايمان اوراجروثواب كي نيت سےقيام كيا  اس كے پہلے تمام گناہ معاف كرديےجاتےہيں.  صحيح بخاري حديث نبمر ( 2008 ) صحيح مسلم حديث نمبر (1 / 759 ) .

5 -  ايمان اوراجروثواب كےليے ليلۃ القدر كا قيام :

رسول كريم صلي اللہ عليہ وسلم نےفرمايا:

جس نےبھي ايمان اوراجروثواب كي نيت سےليلۃ القدر كا قيام كيا  اس كے پہلے تمام گناہ معاف كرديےجاتےہيں.  صحيح بخاري حديث نبمر ( 38 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 759 ) .

6 -  آخري عشرہ ميں زيادہ عبادت كي كوشش :

عائشہ رضي اللہ تعالي عنہا بيان كرتي ہيں كہ : جب آخري عشرہ شروع ہوجاتا تو رسول  كريم صلي اللہ عليہ اس ميں شب بيداري كرتےاور اپنےاہل وعيال كوبھي بيدار كرتے اوركمر كس ليتے. صحيح بخاري حديث نمبر ( 2024 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 1174 ).

7 -  عمرہ كي ادائيگي:

ابن عباس رضي اللہ تعالي عنہما بيان كرتےہيں كہ رسول كريم صلي اللہ عليہ وسلم نےفرمايا:

( رمضان المبارك ميں عمرہ كي ادائيگي حج كےبرابر ہے يا ايسے ہے كہ ميرے ساتھ حج كيا ہو ) صحيح بخاري حديث نمبر ( 1863 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 1256 ).

8 -  اعتكاف كرنا:

ابن عباس رضي اللہ تعالي عنہما بيان كرتےہيں كہ نبي كريم صلي اللہ عليہ وسلم رمضان المبارك كےآخري عشرہ كا اعتكاف كيا كرتےتھے. صحيح بخاري حديث نمبر ( 2025 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 1171 ) .

9 -  امام كےانصراف تك اس كےساتھ نماز تراويح كا اہمتام :

اور ابوذر رضي اللہ تعالي عنہ بيان كرتےہيں كہ رسول كريم صلي اللہ عليہ وسلم نےفرمايا:

جب كوئي آدمي امام كےساتھ اس كےجانےتك قيام كرتا ہےتواس كےليے رات كا قيام لكھا جاتاہے. سنن ابوداود ( 1370 ) علامہ الباني رحمہ اللہ تعالي نے صلاۃ التروايح صفحہ ( 15 ) ميں اسےصحيح قرار ديا ہے.

10 -  كثرت سےقرآن مجيد كي تلاوت :

ابن عباس رضي اللہ تعالي عنہ بيان كرتےہيں كہ رسول كريم صلي اللہ عليہ وسلم سب لوگوں سےزيادہ سخي تھے، اور رمضان المبارك ميں جب جبريل امين عليہ السلام آپ سےملتےتواس وقت اور بھي زيادہ سخي ہوتے، اور جبريل عليہ السلام رمضان المبارك كي ہر رات نبي كريم صلي اللہ عليہ وسلم سےملكر قرآن مجيد كا دور كيا كرتےتھے، جبريل امين عليہ السلام كي ملنے كےوفت رسول كريم صلي اللہ عليہ وسلم بھلائي اور خير ميں تند وتيز ہوا سےبھي زيادہ سخي ہوتے.  صحيح بخاري حديث نمبر ( 1902 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 2308 ) .

11 -  افطاري جلدي كرنا:

رسول كريم صلي اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

جب  تك  لوگ افطاري ميں جلدي كريں گےوہ خير سےرہيں . صحيح بخاري حديث نمبر ( 1957 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 1098 ) .

12 -  اگر كھجوريں ہوں ان سےافطاري كرنا:

نبي كريم صلي اللہ عليہ وسلم نےفرمايا:

تم ميں سےكسي كاروزہ ہو تووہ كھجور كےساتھ افطاري كرے، اگر كھجور نہ ملے تو پاني سےافطاري كرلے اس ليے كہ  پاني پاك ہے.

علامہ الباني رحمہ اللہ تعالي نےاس حديث كو صحيح الجامع ( 746 ) ميں صحيح قرار ديا ہے.

13 -  افطاري كےبعد دعا كا اہمتام كرنا:

ابن عمر رضي اللہ تعالي عنہما بيان كرتےہيں كہ رسول كريم صلي اللہ عليہ وسلم جب افطاري فرماتےتو مندرجہ ذيل دعا پڑھتےتھے:

( ذهب الظمأ وابتلت العروق ، وثبت الأجر إن شاء الله تعالى )

پياس چلي گئي رگيں تر ہوگئيں اگراللہ تعالي نےچاہا تواجرثابت ہوگيا، اسےابوداود، دارقطني اور حاكم نےروايت كيا ہےاور علامہ الباني رحمہ اللہ تعالي نے ارواء الغليل ( 920 ) ميں اسےحسن قرار ديا ہے.

14 -  روزے كي حالت ميں كثرت سےدعا كرنا:

نبي كريم صلي اللہ عليہ وسلم نےفرمايا:

تين اشخاص مستجاب الدعوات ہيں اوران كي دعا قبول ہوتي ہے: روزے دار كي دعاء، اورمظلوم كي دعاء، اور مسافركي دعاء.  امام بيھقي رحمہ اللہ تعالي نےاسےشعب الايمان ميں روايت كيا ہے، اور علامہ الباني رحمہ اللہ تعالي نے صحيح الجامع ( 3030 ) ميں اسےصحيح قرار ديا ہے.

15 -  سحري كھانےميں مواظبت اور ہميشگي كرنا:

انس رضي اللہ تعالي عنہ بيان كرتےہيں كہ نبي  كريم صلي اللہ عليہ وسلم  نے فرمايا :

سحري كيا كرو اس ليےكہ سحري كھانےميں بركت ہے. صحيح بخاري حديث نمبر ( 1923 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 1095 )

16 -  كھانےپينےكےبعد اللہ تعالي كي حمدوثنا بيان كرنا :

انس رضي اللہ تعالي عنہ بيان كرتےہيں كہ رسول كريم صلي اللہ عليہ وسلم نےفرمايا:

( اللہ سبحانہ وتعالي بندے پرراضي ہوتا ہےكہ وہ كھانا كھائے اور اس پر اس كي حمد وثنا كرے يا پاني پيئے تو بھي اس پر اس كي حمد وثنا بيان كرے ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 2734 ) .

17 -  خاموشي اختيار كرنااورزبان كوبےہودہ كلام سےمحفوظ كركےصرف بھلائي اورخير كي باتيں كرنا:

ابوھريرہ رضي اللہ تعالي عنہ بيان كرتےہيں كہ رسول كريم صلي اللہ عليہ وسلم نےفرمايا:

( جواللہ تعالي اور يوم آخرت پر ايمان ركھتا ہے وہ اچھي بات كرے وگرنہ خاموش رہے ) صحيح بخاري حديث نمبر ( 647 ) صحيح  مسلم ( 47 ) .

اور ايك حديث ميں ہےكہ نبي كريم صلي اللہ عليہ وسلم نےفرمايا:

 ( جوشخص بےہودہ كلام اور اس پر عمل كرنا اور جھالت نہيں چھوڑتا اللہ تعالي كواس كي كوئي ضرورت نہيں كہ ايسا شخص بھوكا اور پياسا رہے ) صحيح بخاري حديث نمبر ( 1903 ).

اورايك دوسري حديث ميں نبي صلي اللہ عليہ وسلم كا فرمان اس طرح ہےكہ:

كھانےپينےسے ركنےكانام روزہ نہيں بلكہ ہر لغو اوربےہودہ بات اورفحش گوئي سےركنےكانام روزہ ہے، اوراگر كوئي شخص تجھے گالي دےيا تيرے خلاف جھالت سےكام لے( يعني لڑائي كرے ) توتم يہ كہو كہ ميرا روزہ ہے ميرا روزہ ہے.

اسے ابن خزيمہ اورابن حبان نےروايت كيا اور علامہ الباني رحمہ اللہ تعالي نےصحيح الترغيب ( 1082 ) ميں صحيح كہا ہے.

18 -  وقت سےپہلےمسجد جاكر نماز كا انتظار كرنا:

ابوھريرہ رضي اللہ تعالي عنہ بيان كرتےہيں كہ رسول كريم صلي اللہ عليہ وسلم نےفرمايا:

( لوگوں كواگريہ معلوم ہوجائےكہ اذان اور پہلي صف ميں كيا ( اجروثواب ) ہے توپھر اس ميں انہيں اگر قرعہ اندازي كرني پڑے تووہ قرعہ اندازي كرنےلگيں ) صحيح بخاري و صحيح مسلم .

ابوھريرہ رضي اللہ تعالي عنہ ہي بيان كرتےہيں كہ رسول كريم صلي اللہ عليہ وسلم نےفرمايا:

( تم ميں كسي ايك كو جب تك نماز روكےركھتي ہے تو وہ نماز ميں ہوتا ہے، اسےصرف نماز نےہي واپس گھر آنےسےروك ركھا ہے ) صحيح بخاري حديث نمبر ( 477 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 649 ) .

اور ايك دوسري روايت ميں ابوھريرہ رضي اللہ تعالي عنہ بيان كرتےہيں كہ نبي اكرم صلي اللہ عليہ وسلم نےفرمايا:

( كيا ميں تمہيں درجات بلند كرنےاور خطاؤں كومٹانےوالي چيز نہ بتاؤں ؟ صحابہ كرام نےعرض كيا كيوں نہيں اےاللہ تعالي كےرسول ضرور بتائيں تونبي كريم صلي اللہ عليہ وسلم نےفرمايا:

ناپسنديدگي پر مكمل وضوء كرنا، اور مساجد كي جانب زيادہ قدم اٹھانا، اور ايك نماز كےبعد دوسري نماز كا انتظار كرنا، يہي رباط ہے يہي رباط ( پہرہ دينا ) ہے  ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 251 ) .

19 -  اس ماہ مبارك ميں  كھانا كھلانا:

عبداللہ بن عمرو رضي اللہ تعالي عنہ بيان كرتےہيں كہ ايك شخص نے نبي كريم صلي اللہ عليہ وسلم سےسوال كيا كہ كونسا اسلام بہترہے:

نبي كريم صلي اللہ عليہ وسلم نےجواب ميں فرمايا: ( تم كھانا كھلاؤ اور جان پہچان والے انجان كوبھي سلام كرو ) صحيح بخاري حديث نمبر( 12 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 39 ).

عبداللہ بن سلام رضي اللہ تعالي بيان كرتےہيں كہ رسول كريم صلي اللہ  عليہ وسلم نےفرمايا:

( لوگو! سلام عام كرو، اور كھانا كھلايا كرو، اور صلہ رحمي كرو، اور رات كولوگ سوئے ہوئے ہوں تو نماز پڑھا كرو، تم سلامتي كےساتھ جنت ميں داخل ہوجاؤ گے ) اسے ترمذي، ابن ماجہ نےروايت كيا ہے اور علامہ الباني رحمہ اللہ تعالي نےصحيح الترغيب ( 3 / 24 ) حديث نمبر ( 2697 ) ميں صحيح قرارديا ہےاور مندرجہ بالاالفاط ابن ماجہ  كےہيں.

جب رمضان المبارك شروع ہوتا تو امام زھري رحمہ اللہ تعالي كہتے: يہ تو تلاوت قرآن اور كھانا كھلانےكا مہينہ ہے. ديكھيں : لطائف المعارف تاليف ابن رجب ( 318 ) .

20 -  گھروں ياپھر مساجد يا لوگوں كےجمع ہونےوالي جگہ پر افطاري كےليےكھانا تيار كروا كرافطاري كروانا:

زيد بن خالد رضي اللہ تعالي عنہ بيان كرتےہيں كہ نبي كريم صلي اللہ عليہ وسلم نےفرمايا:

( جس نےبھي روزے دار كي افطاري كروائي اسے روزہ دارجتنا ہي اجروثواب حاصل ہوگا، اور روزے دار كےاجروثواب ميں كوئي كمي نہيں ہوگي ) جامع ترمذي ، امام ترمذي نےاسےحسن صحيح قرار ديا ہےاور علامہ الباني رحمہ اللہ تعالي نےصحيح الترغيب ( 1078 ) ميں اسےصحيح كہا ہے.

21 -  صدقہ وخيرات اور اللہ كي راہ ميں مال خرچ كرنا:

فرمان باري تعالي ہے:

{اے ايمان والو ہم نےجوتمہيں رزق ديا ہےاس ميں سےخرچ كرتےرہو قبل اس كےايسا دن آجائے جس ميں نہ تو كوئي تجارت ہوگي اور نہ ہي دوستي اور سفارش، اور كافر لوگ ہي ظالم ہيں} البقرۃ ( 254 ).

ابوھريرہ رضي اللہ تعالي عنہ بيان كرتےہيں كہ رسول كريم صلي اللہ عليہ وسلم نےفرمايا:

( جس نےبھي حلال كمائي ميں سے كھجور كےبرابر صدقہ كيا اوراللہ  تعالي پاكيزہ ہي قبول كرتا ہے، اللہ تعالي اس كےصدقے كو دائيں ہاتھ سےقبول كرتا اوراس كي اس طرح پرورش كرتا ہےجس طرح تم ميں سےكوئي ايك گھوڑے كےبچھڑے كي پرورش كرے حتي كہ وہ صدقہ پہاڑ كي مثل ہو جاتا ہے ) صحيح بخاري حديث نمبر ( 1410 ) صحيح مسلم ( 2/ 702 ).

حديث ميں وارد لفظ الفلو كا معني چھوٹا ساگھوڑا يعني بچہ مراد ہے.

اورعدي بن حاتم رضي اللہ تعالي عنہ بيان كرتےہيں كہ ميں نے رسول كريم صلي اللہ عليہ وسلم كويہ فرماتےہوئےسنا:

تم ميں ہركوئي اللہ تعالي سےبات چيت كرےگا اور درميان ميں كوئي ترجمان نہيں ہوگا، لھذا وہ اپني دائيں جانب ديكھےگا تواسےاپنےكيےہوئے اعمال ہي نظر آئيں گے، تووہ بائيں جانب ديكھےگاتواسےوہي نظرآئےگاجواس نےآگےبھيجاتھا، پھر وہ اپنےسامنےديكھےگاتوآگ كےعلاوہ  كچھ دكھائي نہيں دےگا اس كےسامنےآگ ہوگي، لھذا آگ سےبچ جاؤ اگرچہ نصف كھجور كے ساتھ ہي .

صحيح بخاري حديث نمبر ( 7512 ) صحيح مسلم ( 2 / 703 ) .

22 -  مساكين اور فقراء كےلباس اور دوسري ضروريات وغيرہ كي خريداري كےليے تاجر حضرات رابطہ اوران اشياء كورمضان ميں فقراء ومساكين ميں تقسيم كرنا:

فرمان باري تعالي ہے: 

{نيكي وبھلائي كےكاموں ميں ايك دوسرے كا تعاون كرو، اوربرائي اور گناہ وزيادتي ميں ايك دوسرے كا تعاون نہ كرو} المائدۃ ( 2 )

ابوموسي رضي اللہ تعالي عنہ بيان كرتےہيں كہ رسول كريم صلي اللہ عليہ وسلم نےفرمايا:

 ( يقينا امين اور خازن وہ ہے  جوحكم كےمطابق خوشي كےساتھ پورا دےجو اسےكہا گيا ہے، حتي كہ وہ اسے دے جس كا اسے صدقہ كرنےوالے نے كہا ہے ) اسےابوداود نےروايت كيا اور علامہ الباني رحمہ اللہ تعالي نے صحيح ابوداود ( 1476 ) ميں صحيح كہا ہے.

23 -  ماہ رمضان كےدرميان تقرير اور درس كےليےمضمون كي تياري ( اگر انسان اس كي اہل ہے ) تقرير خود  كرے يا پھر كسي داعي كوتيار كر كےدے.

نبي كريم صلي اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

( جس نےبھي ہدايت كي طرف دعوت دي اسے اتنا ہي اجروثواب ملے گا جواس پرعمل كرنےوالے كوملتا ہے اور ان ميں سےكسي كا اجروثواب كم بھي نہيں ہوگا ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 2674 ) .

24 -  رمضان كےآخر ميں فطرانہ ادا كرنا:

ابن عباس رضي اللہ تعالي عنہما بيان كرتےہيں كہ رسول كريم صلي اللہ عليہ وسلم نے روزے دار پر لغو اور  بےہودگي وغيرہ سےپاكي اور مسكينوں كےكھانےكےليے فطرانہ فرض كيا، لھذا جس نےنماز عيد سےقبل اس كي ادائيگي كي تويہ فطرانہ قبول ہےاورجس نےعيد كےبعد ادا كيا اس عام صدقات ميں سے ايك صدقہ ہوگا. اسے ابوداود نےروايت كيا اور علامہ الباني رحمہ اللہ تعالي نے صحيح ابن داود ميں ( 1420 ) صحيح قرار ديا ہے.

25 مسلمانوں كےساتھ نماز عيد كي ادائيگي :

ابوسعيد خدري رضي اللہ تعالي عنہ بيان كرتےہيں كہ رسول كريم صلي اللہ عليہ وسلم عيد الفطر اورعيدالاضحي كےدن عيدگاہ جاتےتونماز سےابتدا كرتے. صحيح بخاري حديث نمبر ( 913 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 2050 ) اور مندرجہ بالا الفاظ مسلم كےہيں.

26 -  اولاد كو روزے ركھنےكي عادت ڈالنا:

ربيع بنت معوذ رضي اللہ تعالي عنھا بيان كرتى ہيں كہ ہم اپنےچھوٹےبچوں كو روزہ ركھواتےاور ان كےليے روئي كےكھلونےبناكرركھتےان ميں سے جب كوئي بچہ كھانےكےليے روتا توہم وہ كھلونا اسےديتےيہاں تك كہ افطاري كا وقت ہوجاتا.  صحيح بخاري حديث نمبر ( 1960 ).

27 -  رمضان كےبعد شوال كےچھ روزے ركھنا:

ابوايوب انصاري رضي اللہ تعاالي عنہ بيان كرتےہيں كہ رسول كريم صلي اللہ عليہ وسلم نےفرمايا:

( جس نےرمضان المبارك كےروزے ركھے اور اس كےبعد شوال كےچھ  روزے ركھے گويا كہ اس نےسارا سال ہي روزے ركھے ) صحيح مسلم ( 1164 )

ميرے پيارے بھائي:

اس ماہ مبارك كےتعلق سےيہ چند ايك خيروبھلائي كےكام تھےجوہم نے آپ كےسامنےركھےہيں، لھذا آپ ان كاموں پر دھيان ديں اورخيروبھلائي كے كام كرنےكي حرص ركھيں كہيں يہ  كام آپ سےرہ نہ جائيں، ہوسكتا ہےكہ آپ كي زندگي كا يہ آخري رمضان ہو، لھذا اسے موقع غنيمت جانتےہوئےاپنےليے فرصت سمجھيں اور ايسےكام كرليں جوآپ كو اللہ تعالي كےسامنےپيش ہوتے وقت اچھے اور بہتر لگيں فرمان باري تعالي ہے:

{اس دن ہر نفس اپني كي  نيكيوں كواور اپني كي ہوئي برائيوں كو موجود پائےگا، اس كي يہ آرزو ہوگي كہ كاش اس كے اور برائيوں كےمابين بہت سي دوري ہوتي، اللہ تعالي تمہيں اپني ذات سےڈرا رہا ہے اور اللہ تعالي اپنےبندوں پر بڑا ہي مہربان ہے} آل عمران ( 30 )

اللہ تعالي ہميں اورآپ كو بھي ايسےكام كرنےكي توفيق عطا فرمائے جنہيں وہ پسند كرتا اورجن سےوہ راضي ہوتا ہے، اور اللہ تعالي ہمارے نبي محمد صلي اللہ عليہ وسلم اور ان كي آل اورصحابہ كرام پر اپني رحمتيں نازل فرمائے.