جمعہ 17 شوال 1445 - 26 اپریل 2024
اردو

رمضان كےآخري عشرہ ميں طريقہ نبوي

تاریخ اشاعت : 19-08-2009

مشاہدات : 1416

رمضان كےآخري عشرہ ميں طريقہ نبوي


 

عائشہ رضي اللہ تعالي عنہا بيان كرتي ہيں كہ جب آخري عشرہ شروع ہوجاتا تو رسول كريم صلي اللہ عليہ وسلم راتوں كوبيدار رہتےاور اپنےگھر والوں بھي بيدار كرتےاوركمركس ليتے. صحيح بخاري حديث نمبر ( 2024 ) صحيح مسلم ( 2 /  832 ) .

حديث ميں وارد لفظ ( احيا الليل ) سےمراد ہےكہ يعني بيدار رہتےاور اطاعت وفرمانبرداري ميں رات بسر كرتے.

اور يہ قول ( وايقظ اھلہ ) يعني رات ميں نماز كےليے اپنےگھروالوں كوبھي بيدار كرتے.

اور يہ قول ( وشد مئزرہ ) يعني عورتوں سےعليحدہ ہوجاتےتاكہ عبادت كے ليےفارغ ہوجائيں اللہ تعالي ان پر اپني رحمتيں نازل فرمائے. ديكھيں: فتح الباري لابن حجر ( 4 / 316 ) .

اورعائشہ رضي اللہ تعالي عنہا ہي بيان كرتي ہيں كہ رسول كريم صلي اللہ عليہ وسلم آخري عشرہ ميں اتني كوشش اور جھد كيا كرتےتھےجوكسي اور دنوں ميں نہ كرتے. صحيح مسلم ( 2 / 832 ) .

اور زينب بنت ام سلمہ رضي اللہ تعالي عنہا بيان كرتي ہيں كہ جب رمضان كےدس دن باقي رہ جاتےتو نبي كريم صلي اللہ عليہ وسلم اپنےگھر والوں ميں جوبھي قيام كرنےكي طاقت ركھتا اسےقيام كرواتےاوركسي كوبھي نہيں چھوڑتےتھے. اسےترمذي نے روايت كيا ہے.

علي بن ابي طالب رضي اللہ تعالي عنہ بيان كرتےہيں كہ نبي كريم صلي اللہ عليہ  وسلم رمضان كےآخري عشرہ ميں اپنےاہل وعيال كوجگايا كرتے تھے. جامع ترمذي حديث نمبر ( 795 ) امام ترمذي رحمہ اللہ تعالي نےاسے حسن صحيح قرار ديا ہے.