جمعہ 21 جمادی اولی 1446 - 22 نومبر 2024
اردو

طواف کی غرض سے چند گھنٹوں کیلیے مانع حیض ٹیکہ استعمال کرنا جائز ہے؟

سوال

ایسے ٹیکے اور گولیاں استعمال کرنے کا کیا حکم ہے جو محض چند گھنٹوں کیلیے حیض روک دیں؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

"ضرورت کی بنا پر انہیں استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے، لیکن یہ شرط ہے کہ معالج کے مشورے سے انہیں استعمال کیا جائے، چنانچہ اگر معالج آپ کو مشورہ دے کہ آپ یہ ٹیکہ یا گولیاں استعمال کر سکتی ہیں تو پھر ضرورت کی بنا پر انہیں استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے، چاہے یہ خون کو چند گھنٹوں  کیلیے روکیں یا دنوں کیلیے اس سے ان کے حکم میں کوئی فرق نہیں پڑتا" انتہی
"مجموع فتاوى ابن عثیمین" (22/ 392)

اسی طرح شیخ سے یہ بھی پوچھا گیا کہ:  ایک عورت  کو طواف افاضہ کے دوران ماہواری آ گئی تو اس خاتون نے حج گروپ  کی خاتون معالج کو بتلایا ، اس پر خاتون نے کہا کہ وہ انہیں ایک انجیکشن لگا دیں گی جو چھ گھنٹے کیلیے خون روک دے گا،  تو واقعی خون چھ گھنٹے کیلیے رک گیا اور خاتون نے دوبارہ سے طواف افاضہ کیا ، پھر چھ گھنٹے کے بعد اسے دوبارہ خون جاری ہو گیا، تو کیا اس خاتون نے جو کچھ بھی کیا ہے وہ صحیح ہے؟

اس پر انہوں نے جواب دیا:
"اگر خون بالکل طہر کی طرح رک جائے - خواتین کو طہر کی حالت کا علم ہوتا ہے- تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے، ان کا طواف بھی صحیح ہو گا۔ اور اگر مکمل طہر حاصل نہ ہو تو پھر  عورت نے طہر سے قبل طواف کیا ہے ، اور طہر سے پہلے طواف کرنا صحیح نہیں ہے" انتہی
"مجموع فتاوى ابن عثیمین" (22/ 393، 394)

مزید کیلیے آپ سول نمبر: (20467) اور (36600) کا مطالعہ کریں۔

واللہ اعلم.

ماخذ: الاسلام سوال و جواب