الحمد للہ.
لواطت ایک کبیرہ گناہ ہے ، اوراس کا ارتکاب کرنے والا دنیا وآخرت میں بہت سخت سزا کا مستحق ہے آپ اس کی تفصیل کے لیے سوال نمبر ( 5177 ) کا مطالعہ کریں ۔
لواطت کے مرتکب شخص کواس وقت تک کافرقرار نہيں دیا جاسکتا جب تک وہ اسے حلال نہیں سمجھتا اگروہ اسے حلال گرادانے توپھراسے کافر کہا جاۓ گا ، لیکن اس اعتراف کے باوجود کہ یہ فعل حرام ہے پھر بھی وہ اس کا مرتکب ہوتا ہے تواس سے دائرہ اسلام سے خارج نہیں ہوگا لیکن کبیرہ گناہ کا مرتکب ہونے کی بنا پر وہ خطرہ سے دوچار رہے گا ۔
اورآپ کے لیے یہ بھی جائز نہیں کہ آپ اس کی توبہ نصوحہ کرنے کے بغیر صرف اس کے وعدہ پر ہی اس سے شادی کرلیں ، بلکہ میری نصیحت تویہ ہے کہ آپ اس کے علاوہ کوئی اورصالح اورنیک شخص تلاش کریں اوراس سے شادی نہ کریں تاکہ آپ کی زندگی دنیا وآخرت میں سعادت مندی سے گزرے ۔
دوسرے گناہوں کی طرح لواطت بھی ایک ایسا گناہ ہے جو قابل توبہ ہے جب کوئي اللہ تعالی کے سامنے توبہ کرے تو اللہ تعالی اس کی توبہ قبول فرماتا ہے ۔