اتوار 21 جمادی ثانیہ 1446 - 22 دسمبر 2024
اردو

مسبوق شخص كو دو ركعت دو تشھد كے ساتھ ادا كرنے ميں اشكال

50658

تاریخ اشاعت : 14-01-2007

مشاہدات : 6182

سوال

اللہ تعالى نے مجھے اس ماہ مبارك ميں ہدايت سے نوازا ہے، ميں نے بہت سے برى عادتيں ترك كردى ہيں، اور دين حنيف پر عمل پيرا ہوں، ليكن بعض دينى معاملات ميں مجھے مشكلات پيش آتى ہيں:
ميرا سوال نماز كے متعلق ہے: ميرے علم كے مطابق مقتدى امام كے سلام پھيرنے كے بعد رہ جانے والى ركعات اٹھ كر ادا كرے گا، ليكن ميں نے ملاحظہ كيا ہے كہ بعض نماز رہ جانے والى وہى ركعات مختلف صورتوں ميں ادا كرتے ہيں، گويا كہ دو ركعت دو تشھد كے ساتھ، ليكن ميں اپنے علم كے مطابق ايك ہى تشھد كے ساتھ ادا كرتا ہوں، برائے مہربانى وضاحت فرمائيں ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

اول:

ہم اللہ تعالى كى حمد و ثنا كرتے ہيں جس نے آپ كو راہ ہدايت نصيب فرمائى، جس ميں آپ كى دنيا و آخرت كى بھلائى اور خير ہے، ہمارى دعا ہے كہ اللہ تعالى آپ كو اجروثواب سے نوازے اور ثابت قدمى عطا فرمائے.

ہدايت كى نعمت بہت عظيم نعمت ہے، اس كا شكر كرنا ضرورى ہے، اور جتنا بھى اس پر شكر كيا جائے وہ كم ہے، اس كے شكر ميں يہ بات شامل ہے كہ آپ جس توفيق و ہدايت اور خير وبھلائى پر ہيں اسى پر قائم رہيں، اور ہر قسم كى برائى اور شر سے دور رہتے ہوئے اس سے اجتناب كريں.

آپ كو علم ہونا چاہيے كہ علم ايك نور ہے، ہمارى اس ويب سائٹ پر آپ علم كے متعلق سوال و جواب ديكھ سكتے ہيں، تا كہ آپ كو علم كے متعلق راہنمائى حاصل ہو اور كچھ كتابوں كا پتہ چل سكے جس سے آپ استقادہ كريں.

دوم:

آپ نے بعض بھائيوں كو رہ جانے والى باقى مانندہ دو ركعت دو تشھد كے ساتھ ادا كرتے ہوئے ديكھا ہے بعض صورتوں ميں ايسا ہو سكتا ہے، اس كى تفصيل يہ ہے:

مسبوق ( جس امام كے ساتھ كچھ نماز رہ جائے ) شخص امام كے سلام پھيرنے كے بعد اپنى باقى مانندہ نماز ادا كرنے كے ليے اٹھا تو اس نے جو نماز امام كے ساتھ ادا كى تھى وہ نماز كا ابتدائى حصہ تھا، تو وہ اس پر باقى نماز مكمل كرے گا.

كيونكہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

" جب تم نماز كے ليے آؤ تو وقار اور سكون سے آؤ، جو ملے وہ ادا كرلو اور جو رہ جائے اسے بعد ميں مكمل كرو "

صحيح بخارى حديث نمبر ( 635 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 603 ).

مثلا: كسى شخص كى امام كے ساتھ پہلى ركعت رہ گئى اور وہ دوسرى ركعت ميں آكر ملا تو امام كے ليے يہ دوسرى اور اس مسبوق شخص كے ليے پہلى ركعت شمار ہو گى، اس ليے جب امام نماز مكمل كر چكے تو يہ مسبوق شخص اٹھ كر باقى ركعات سورۃ الفاتحہ پڑھ كر ادا كرے، اور تشھد ميں بيٹھ كر سلام پھير لے.

اور جو شخص امام كے ساتھ مغرب كى تيسرى ركعت ميں ملے تو مقتدى كى يہ ركعت پہلى ہو گى، اور جب امام سلام پھيرے تو اٹھ كر باقى دو ركعتيں ادا كرے، وہ سورۃ الفاتحہ اور اس كے ساتھ كوئى اور سورۃ ملا كر ركعت ادا كرے تو يہ اس كى دوسرى ركعت ہوئى، اس كے بعد وہ پہلى تشھد كے ليے بيٹھے گا، پھر اٹھ كر تيسرى ركعت ميں صرف سورۃ الفاتحہ پڑھے اور پھر اس ميں آخرى تشھد بيٹھ كر سلام پھير دے... اور اسى طرح.

مزيد تفصيل كے ليےآپ سوال نمبر ( 49037 ) كے جواب كا مطالعہ ضرورى كريں.

واللہ اعلم .

ماخذ: الاسلام سوال و جواب