الحمد للہ.
اس میں کوئی شک نہیں یہ آدمی جادو گروں میں سے ہے اور یہ شیطانی عمل ہے کیونکہ یہ انسان کی طاقت اور قدرت سے باہر ہے بے شک اللہ تعالی کے علاوہ اور کوئی غیب نہیں جانتا اور وحی تو رسولوں پر نازل ہوتی ہے اور پھر محمد صلی اللہ علیہ وسلم خاتم النبیین ہیں ان کے بعد کوئی نبی نہیں ۔
اور اس میں بھی کوئی شک نہیں کہ شیطان کاہنوں کو چور کی شکل اور ان کے اوصاف اور چوری کی جگہ بتلاتا ہے اگرچہ وہ پلیٹ میں ہو یا کسی اور طریقے سے سب برابر ہے تو ان لوگوں سے سوال کرنا اور نہ ہی ان کی تصدیق کرنا جائز ہے ۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے :
(جو کاہن کے پاس گیا اور اس نے اس کی بات کی تصدیق کی تو اس نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل شدہ کے ساتھ کفر کیا) یہ حدیث صحیح ہے اور اسے احمد ( 2 / 408) اور ابو داؤد ( 3904) اور ترمذی ( 135) اور ابن ماجہ ( 639) اور حاکم ( 1/8) نے روایت کیا ہے ۔
تو اس بنا پر اسے نماز میں امامت کے لئے آگے کرنا اور نہ ہی اس کے پیچھے نماز پڑھنی چاہئے اور نہ ہی ظاہری اور خفیہ طور پر اس کے ساتھ تعلقات رکھنے اور نہ ہی اسے تحفہ وغیرہ دینا اگرچہ اسے ضرورت بھی ہو پھر بھی جائز نہیں حتی کہ توبہ کرے ۔
واللہ اعلم
اور اللہ تعالی زیادہ جانتا ہے ۔ .