الحمد للہ.
اگر تو يہ مسالحہ جات اور ذائقے وغيرہ خنزير كے اجزاء سے بنائے گئے ہيں تو بلاشك و شبہ يہ حرام ہيں كيونكہ اللہ سبحانہ و تعالى كا فرمان ہے:
آپ كہہ ديجئے كہ جو احكام بذريعہ وحى ميرے پاس آئے ہيں ان ميں تو ميں كوئى حرام نہيں پاتا كسى كھانے والے كے ليے جو اس كو كھائے، مگر يہ كہ وہ مردار ہو يا كہ بہتا ہوا خون ہو يا خنزير كا گوشت ہو، كيونكہ وہ بالكل ناپاك ہے يا جو شرك كا ذريعہ ہو كہ غير اللہ كے ليے نامزد كر ديا گيا ہو، پھر جو شخص مجبور ہو جائے بشرطيكہ نہ تو طالب لذت ہو اور نہ ہى حد سے تجاوز كرنے والا تو واقعى آپ كا رب غفور الرحيم ہے الانعام ( 145 ).
تو اللہ سبحانہ و تعالى نے خنزير كا گوشت خبيث اور نجس ہونے كى بنا پر حرام قرار ديا ہے.
ليكن اگر يہ مسالحہ جات مصنوعى ہوں اور اس ميں خنزير كا گوشت وغيرہ نہ ڈالا گيا ہو تو اس كى كم از كم حالت مكروہ ہے، كيونكہ يہ اللہ كے حرام كردہ كے مشابہ ہے اور مومن شخص كو چاہيے كہ وہ حرام كردہ اشياء سے دور رہے، اور ان سے نفرت كرے، نہ كہ ان سے لذت محسوس كرے اور اسے اپنے كھانے ميں استعمال كرے.
پھر ہو سكتا ہے يہ ذائقہ جات استعمال كرنا خنزير كا گوشت كھانے كى عادت بننے كا باعث اور ذريعہ بن جائے جس كى بنا پر بعد ميں اسے كھانا آسان ہو جائے.
واللہ اعلم .