جمعرات 9 شوال 1445 - 18 اپریل 2024
اردو

وہ بے نمازخاوند کونہیں چھوڑ سکتی

تاریخ اشاعت : 03-10-2003

مشاہدات : 5596

سوال

میری مشکل یہ ہے کہ : میرا خاوند نمازنہیں پڑھتا ، اورشراب نوشی بھی کرتا ہے ، اورمجھے محسوس ہوتا ہے کہ وہ میرے علاوہ کسی اوربھی کوبھی جانتا ہے ، بعض اوقات وہ اکیلا سفر کرنا چاہتا ہے ، یا پھر میں اس کی کچھ تصاویر کسی لڑکی کے ساتھ دیکھتی ہوں جس کے بارہ میں اس نے مجھے کہا ہے کہ میں جب سفر پر گیا تھا اس سے شادی کی تھی ۔
میرے خیال میں وہ سچا ہے اورکچھ عرصہ بعد اس نے کہا کہ میں نے اسے طلاق دے دی ہے اس لیے کہ وہ بہت دور رہتی ہے اورمیرے پاس خرچہ کے لیے رقم بھی نہیں ، اس کے کچھ عرصہ بعد میں نے ایک نیگٹو دیکھا جوواضح ہوتا تھا کہ ایک لڑکی ساتھ اس کی تصویر ہے ، لیکن وہ کہتا ہے کہ یہ گرل فرینڈ کی ہے ۔۔۔۔
قصہ مختصر میں اس سے علیحدہ نہیں ہوسکتی کیونکہ میرے دو بچے ہیں ، اوراس کے علاوہ بھی کئي ایک اسباب ہیں میرے خیال میں اس کا سبب بھی میں ہی ہوں ، وہ یہ آٹھ برس قبل ميں نے اس سے شادی کی تھی تووہ اس طرح نہیں تھا ، لیکن اس میں سب سے اہم چيز جنس تھی اورمیں نے ختنے کروائے تھے اس لیے میں ایک لمبی مدت تک ایسے ہی رہی اورپھراس کا جواب دیا ۔۔۔۔
اوراب میں اس کی ھدایت کی کوشش کررہی ہوں ، آپ سے میری گزارش ہے کہ آپ مجھے کچھ نقاط بتائيں جن پر میں بتدریج چل کر اسے صحیح کرسکوں ، اوراگروہ اقدام عملی ہوں تو بہت ہی بہتر ہے اس لیے کہ کلام کا کوئي فائدہ نہیں میں نے اس کا اس کےساتھ تجربہ بھی کیا ہے اوراسے کلام کوئي فائدہ نہیں دیتی ، اللہ تعالی آپ کوجزائے خير عطا فرمائے ۔

جواب کا متن

الحمد للہ.


جب آپ کا خاوند بے نماز ہے توپھر آپ کا اس کی عصمت میں باقی رہنا جائز نہیں ، اورنہ ہی آپ اپنا آپ اس کے سپرد کریں کہ وہ آپ سے ہم بستری کرے ، اوراس سے یہ ممانعت نہیں ہوجاتی کہ آپ اس کی ھدایت کے لیے کوشش بھی نہ کریں اورکچھ اسباب بھی مہیا نہ کریں ۔

لیکن آپ پر ضروری ہے کہ آپ اس کے بے نماز ہونے کی بنا پر اس سے پردہ کریں ، اورجن طریقوں پر چل کراپنے خاوند کوھدایت کی طرف لے جانے کی کوشش کرسکتی ہیں وہ کئی ایک ہیں جن میں سے چندایک مندرجہ ذيل ہیں :

مثلا آپ اس کےلیے کچھ کیسٹیں لائيں جس میں اس کے متعلقہ مضامین کے بارہ میں گفتگو کی گئي ہو ، جن میں سے اہم موضوع یہ ہیں : عمر کے بہت جلد ختم ہوجانے کی یاددہانی ، دنیا فانی ہے ، دنیا حقیر سی چيز ہے ، دنیا سے زھد اختیار کرنا ، خواہشات کی پیروی کے خطرات ، خواہش پر چلنے سے انجام بہت برا ہوتا ہے ۔

اسے موت یاد دلائي جائے ، قیامت کا ذکر ، اورجنت اورجہنم کے بارہ میں بتلایا جائے ، اطاعت کی برکات ، معصیت و نافرمانی کی نحوست ، اللہ تعالی کے مطیع دل کی راحت وسعادت ، نافرمانوں کی وحشت ۔

اس طرح کے موضوع کی کیسٹیں اسے سنائي جائيں ، اوراسی طرح اگرممکن ہوسکتے توکسی دعوت و تبلیغ کرنے والے عالم دین یا پھر امام مسجد وغیرہ سے رابطہ کرکے اس سمجھایا جائے ، اوران سے تعلقات بنا کران سے ملاقاتیں کریں ، اورکوشش کریں کہ اسے اچھی اورصالح و نیک صحبت حاصل ہو جواسے نیکی اوراصلاح پر ابھارے ، اوراس کے لیے بری صحبت کے خطرات سے آگاہ کرے اوراسی طرح دوسرے اسلوب بھی استعمال کریں ۔

واللہ اعلم  .

ماخذ: الشيخ سعد الحميد