الحمد للہ.
جب آپ کا خاوند بے نماز ہے توپھر آپ کا اس کی عصمت میں باقی رہنا جائز نہیں ، اورنہ ہی آپ اپنا آپ اس کے سپرد کریں کہ وہ آپ سے ہم بستری کرے ، اوراس سے یہ ممانعت نہیں ہوجاتی کہ آپ اس کی ھدایت کے لیے کوشش بھی نہ کریں اورکچھ اسباب بھی مہیا نہ کریں ۔
لیکن آپ پر ضروری ہے کہ آپ اس کے بے نماز ہونے کی بنا پر اس سے پردہ کریں ، اورجن طریقوں پر چل کراپنے خاوند کوھدایت کی طرف لے جانے کی کوشش کرسکتی ہیں وہ کئی ایک ہیں جن میں سے چندایک مندرجہ ذيل ہیں :
مثلا آپ اس کےلیے کچھ کیسٹیں لائيں جس میں اس کے متعلقہ مضامین کے بارہ میں گفتگو کی گئي ہو ، جن میں سے اہم موضوع یہ ہیں : عمر کے بہت جلد ختم ہوجانے کی یاددہانی ، دنیا فانی ہے ، دنیا حقیر سی چيز ہے ، دنیا سے زھد اختیار کرنا ، خواہشات کی پیروی کے خطرات ، خواہش پر چلنے سے انجام بہت برا ہوتا ہے ۔
اسے موت یاد دلائي جائے ، قیامت کا ذکر ، اورجنت اورجہنم کے بارہ میں بتلایا جائے ، اطاعت کی برکات ، معصیت و نافرمانی کی نحوست ، اللہ تعالی کے مطیع دل کی راحت وسعادت ، نافرمانوں کی وحشت ۔
اس طرح کے موضوع کی کیسٹیں اسے سنائي جائيں ، اوراسی طرح اگرممکن ہوسکتے توکسی دعوت و تبلیغ کرنے والے عالم دین یا پھر امام مسجد وغیرہ سے رابطہ کرکے اس سمجھایا جائے ، اوران سے تعلقات بنا کران سے ملاقاتیں کریں ، اورکوشش کریں کہ اسے اچھی اورصالح و نیک صحبت حاصل ہو جواسے نیکی اوراصلاح پر ابھارے ، اوراس کے لیے بری صحبت کے خطرات سے آگاہ کرے اوراسی طرح دوسرے اسلوب بھی استعمال کریں ۔
واللہ اعلم .