الحمد للہ.
جی ہاں اس کا حکم بھی عادتا آنے والی ماہواری جیسا ہی ہوگا ، کیونکہ عورت سے خارج ہونے والا خون اصل میں حیض کا ہی ہوتا جب تک کہ استحاضہ کا خون ظاہر نہ ہوجائے ۔
شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ تعالی سے مندرجہ ذيل سوال پوچھا گيا :
ایک عورت کو پہلی ماہواری کے نو دن بعد دوبارہ ماہواری کاخون آنا شروع ہوگیا تواس کا حکم کیا ہوگا ؟
توشیخ رحمہ اللہ تعالی کا جواب تھا :
جب بھی حیض کا خون آئے تووہ حيض ہی شمار ہوگا ، چاہے اس کی درمیانی مدت کم ہویا زيادہ ، لھذا جب عورت حیض کے پانچ یا چھ یا پھر دس دن بعد دوبارہ خون آجائے تووہ نماز ترک کردے گی کیونکہ یہ حیض ہی ہے ، اوراسی طرح جب بھی اسے حیض آئے وہ نماز نہيں پڑھے گی ۔ اھـ
دیکھیں : فتاوی المراۃ المسلمۃ ( 1 / 79 )
واللہ اعلم .