سوموار 24 جمادی اولی 1446 - 25 نومبر 2024
اردو

لڑكى كا بھائى ماموں كا دودھ پيئے تو كيا ماموں كى اولاد اس لڑكى كے محرم بن جائيگے ؟

تاریخ اشاعت : 06-02-2010

مشاہدات : 6630

سوال

مجھ سے دو برس چھوٹے بھائى نے ميرى مامى كا دودھ پيا ہے تو كيا ميں ان كے سامنے چہرہ ننگا كر سكتى ہوں يا نہيں يعنى ميں ان سے پردہ نہ كروں ، اور ميرى چھوٹى بہنوں كا حكم كيا ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

" جب مذكورہ رضاعت ثابت ہو جائے كہ پانچ يا اكثر رضاعت دو برس كى عمر ميں مكمل ہوئى ہيں تو آپ كا چھوٹا بھائى آپ كے ماموں كا رضاعى بھائى بن جائيگا، اور دودھ پلانے والى مامى كا رضاعى بيٹا، اور ان كى سارى اولاد اس كى رضاعى بہن بھائى بن جائينگے.

اور آپ كے ماموں كے بھائى اس كے رضاعى چچا اور اس كى بہنيں آپ كى بھائى كى رضاعى پھوپھياں، اور دودھ پلانے والى مامى كے بھائى آپ كے بھائى كے رضاعى ماموں اور اس كى بہن رضاعى خالہ ہونگى.

كيونكہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

" رضاعت سے وہ حرمت ہو جاتى ہے جو نسب سے حرمت ہوتى ہے "

متفق عليہ.

ليكن آپ كا اس مذكورہ رضاعت سے كوئى تعلق نہيں، اور آپ كے ليے اور نہ ہى آپ كى بہنوں كے ليے آپ كے بھائى كا مام سے رضاعت كى وجہ سے چہرہ ننگا كرنا جائز نہيں، كيونكہ وہ آپ كے ليے محرم نہيں ہيں.

اللہ تعالى سب كو دين كى سمجھ عطا فرمائے اور اس پر ثابت قدمى نصيب كرے " اھـ .

ماخذ: فتاوی الشیخ ابن باز رحمہ اللہ تعالی