جمعہ 21 جمادی اولی 1446 - 22 نومبر 2024
اردو

كافر ممالك سے ٹيلى فون كالوں كى چورى

تاریخ اشاعت : 12-08-2006

مشاہدات : 5945

سوال

ميں ايك ايسى چيز كے متعلق دريافت كرنا چاہتا ہوں جو اس ملك ميں عام ہو چكى ہے، اور لوگ اس كے متعلق حلال اور حرام كے فتوى دے رہے ہيں، وہ چورى ٹيلى فون كاليں ہيں، اس ملك ميں عرب ممالك كے طلباء كا تناسب زيادہ ہے اور ہر طالب علم كے ليے اپنے ملك ٹيلى فون كرنا ضرورى ہے، ٹيلى فون كالوں كى مہنگائى كو مد نظر ركھتے ہوئے سب طلباء ايسى جگہ جانا شروع ہو گئے ہيں جہاں عام ريٹ سے بہت كم قيمت پر كاليں كروائى جاتى ہيں، اس كى وجہ يہ ہے كہ يہ ٹيلى فون يا تو اس ملك كے باشندوں كے ٹيلى فونوں سے منسلك ہيں يا پھر سركارى ٹيلى فون كے ساتھ.
بہت سے طلباء تو يہ دليل ديتے ہيں كہ حكومت غير مسلم اور اسلام اور مسلمانوں كى دشمن ہے، اور ہمارا حق ہے بلكہ ہم پر ان كى اقتصاديات تباہ كرنا واجب ہے، اور ان طلباء نے اس معاملے كو اس صورت ميں حلال قرار ديا ہے كہ جب يہ ٹيلى فون حكومت كے تابع ہوں ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

آپ كے ليے اس حكومت كے مال پر زيادتى اور ظلم كرنا حلال نہيں اگرچہ وہ كافر حكومت ہى كيوں نہ ہو، كيونكہ اس حكومت نے آپ كو پناہ دے ركھى ہے، اور اس امن كے ساتھ اپنے ملك ميں داخل ہونے كى اجازت دى ہے، اور تم اس حكومت كے ساتھ اس كے امن امان كى حفاظت اور گڑ بڑ نہ كرنے كا معاہدہ كر چكے ہو.

صرف آپ كا اس ملك ميں داخل ہونا ہى اس كے ساتھ معاہدہ ہے وگرنہ وہ تمہيں اپنے ملك ميں داخل ہونے كى اجازت نہ ديتے، اور پھر مسلمان شخص وعدہ خلافى نہيں كرتا بلكہ معاہدہ كى پاسدارى كرتا ہے، اور نہ ہى اس كى خيانت كرتا ہے.

اللہ سبحانہ وتعالى كا فرمان ہے:

اور تم معاہدہ كى پاسدارى كرو بلاشبہ معاہدہ كى باز پرس ہونے والى ہے الاسراء ( 34 )

اور ايك دوسرے مقام پر كچھ اس طرح فرمايا:

اے ايمان والو! اپنے معاہدوں كو پورا كرو المائدۃ ( 1 ).

اور نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" منافق كى تين علامتيں ہيں: جب بات چيت كرتا ہے تو جھوٹ بولتا ہے، اور جب وعدہ كرتا ہے تو وعدہ خلافى كرتا ہے، اور جب اس كے پاس امانت ركھى جائے تو اس ميں خيانت كرتا ہے "

يہ حديث بخارى اور مسلم كى ہے اور اس كے راوى ابو ھريرہ رضى اللہ تعالى عنہ ہيں، مسلم شريف كى روايت ميں يہ الفاظ زيادہ ہيں:

" اگرچہ وہ نماز ادا كرے اور روزہ بھى ركھے اور اس مسلمان ہونے كا بھى گمان كرے"

اللہ تعالى ہى توفيق بخشنے والا ہے، اور اللہ تعالى ہمارے نبى محمد صلى اللہ عليہ وسلم اور ان كى آل اور ان كے صحابہ كرام پر اپنى رحمتوں كا نزول فرمائے.

ماخذ: ماخوذ از: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 23 / 446 )