الحمد للہ.
اگر تو گاڑى كى انشورنس آپ كے بھائى نے كروا ركھى تھى تو پھر آپ صرف اتنى رقم ہى ليں جس قدر اس نے قسطيں ادا كر ركھى تھيں، اور باقى رقم صدقہ كردوں كيونكہ تجارتى انشورنس كا معاہدہ جوا، دھوكہ و فراڈ پر مبنى ہے، اور شريعت اسے جائز نہيں كرتى.
مزيد تفصيل كے ليے سوال نمبر ( 8889 ) كا جواب ضرور ديكھيں.
اللہ تعالى سے ہمارى دعا ہے كہ وہ ہميں اپنے حلال كے ساتھ اپنے حرام سے ، اور اپنے فضل كے ساتھ اس كے علاوہ سے بے پرواہ كر دے، اللہ تعالى ہى توفيق بخشنے والا ہے.
واللہ اعلم .