اتوار 21 جمادی ثانیہ 1446 - 22 دسمبر 2024
اردو

كيا ورثاء گاڑى كى انشورنس سے مستفيد ہو سكتے ہيں

تاریخ اشاعت : 11-05-2005

مشاہدات : 7051

سوال

ميرا بھائى اللہ تعالى كے حكم سے اونٹ كے ساتھ گاڑى ٹكرانے كے حادثہ ميں فوت ہو چكا ہے، حادثہ والى گاڑى مكمل طور پر ڈرائيور كے ساتھ انشورنس شدہ تھى، اس كى وفات كے بعد كمپنى ديت ادا كرنے كى ذمہ دار تھى يہ رقم ڈيڑھ لاكھ درہم ہے، ميرا سوال يہ ہے كہ:
ہم اس موقف اور مال ميں كس طرح تصرف كريں؟ كيا انشورنس كمپنى كى جانب سے مال قبول كرليں؟ اور كيا ہم اسے رقم كو صدقہ ميں دے سكتے ہيں؟ كيا يہ رقم ورثاء حاصل كر سكتے ہيں ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

اگر تو گاڑى كى انشورنس آپ كے بھائى نے كروا ركھى تھى تو پھر آپ صرف اتنى رقم ہى ليں جس قدر اس نے قسطيں ادا كر ركھى تھيں، اور باقى رقم صدقہ كردوں كيونكہ تجارتى انشورنس كا معاہدہ جوا، دھوكہ و فراڈ پر مبنى ہے، اور شريعت اسے جائز نہيں كرتى.

مزيد تفصيل كے ليے سوال نمبر ( 8889 ) كا جواب ضرور ديكھيں.

اللہ تعالى سے ہمارى دعا ہے كہ وہ ہميں اپنے حلال كے ساتھ اپنے حرام سے ، اور اپنے فضل كے ساتھ اس كے علاوہ سے بے پرواہ كر دے، اللہ تعالى ہى توفيق بخشنے والا ہے.

واللہ اعلم .

ماخذ: الشيخ محمد صالح المنجد