الحمد للہ.
مرد كے ليے اپنى بيوى كے ساتھ بات چيت كے ذريعہ يا پھر اسے ديكھ كر يا پھر ويڈيو چيٹ كے ذريعہ بيوى كى تصوير ديكھ لطف اندوز ہونا جائز ہے، ليكن يہ احتياط ہونى چاہيے كہ اس كا كسى كو علم نہ ہو يا پھر كوئى جاسوسى نہ كر رہا ہو.
رہا مسئلہ مشت زنى كا تو اصل ميں يہ حرام ہے، ليكن اگر اسے اپنے كو خطرہ ہو كہ وہ زنا ميں پڑ جائيگا تو پھر مباح ہوگى.
شيخ ابن عثيمين رحمہ اللہ سے درج ذيل سوال كيا گيا:
كيا خاوند اور بيوى كے ليے ٹيلى فون پر سيكسى بات چيت كرنى جائز ہے جس سے ان كى شہوت انگيخت ہو حتى كہ كسى ايك يا پھر دونوں كو بغير مشت زنى كيے انزال بھى ہو جائے، كيونكہ مشت زنى حرام ہے، جناب والا ايسا ہوتا ہے كيونكہ ميرا خاوند ہر وقت سفر ميں رہتا ہے ہم ايك دوسرے كو چار ماہ كے بعد ہى ديكھتے ہيں ؟
شيخ رحمہ اللہ نے جواب ديا:
اس ميں كوئى حرج نہيں، جى ہاں يہ جائز ہے.
سائل:
چاہے يہ مشت زنى كے ذريعہ بھى ہو ؟
جواب:
مشت زنى كرنا محل نظر ہے، يہ تو صرف اسى صورت ميں جائز ہے جب اسے اپنے آپ كو زنا ميں پڑنے كا خطرہ ہو.
سائل:
مشت زنى كيے بغير كوئى مانع نہيں.
جواب:
جى ہاں مشت زنى كيے بغير كوئى مانع نہيں، وہ يہ تصور كرے كہ وہ اپنى بيوى كے ساتھ ہے تو اس ميں كوئى حرج نہيں " انتہى
مزيد تفصيل ديكھنے كے ليے آپ سوال نمبر ( 4807 ) اور ( 329 ) كے جوابات كا مطالعہ ضرور كريں.
واللہ اعلم .